Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

ڈینگی مچھر حکومت کے کنٹرول سے باہر

کراچی اور اسلام آباد میں ڈینگی سے متاثرہ دو اور مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

اسلام آ باد (نیوز پلس) کراچی اور اسلام آباد میں ڈینگی سے متاثرہ دو اور مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ کراچی میں رواں برس مریضوں کی تعداد ایک سو تریپن جبکہ راولپنڈی میں ایک سو پچاس نئے مریض داخل ہوئے ہیں،ملک کے مختلف شہروں میں بھی صورتحال اب بھی کا فی خراب ہے۔کراچی میں رواں برس ڈینگی سے ہلاکتوں کی تعداد 13 ہو چکی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 173 شہری وائرس کا شکار ہوئے جبکہ اب تک تین ہزار چھ سو چوبیس کیس رپورٹ ہوئے۔ سندھ کے دیگر اضلاع میں رواں سال ڈینگی کے 217 کیس سامنے آئے۔ خیبر پختونخوا میں چوبیس گھنٹوں میں مزید 110 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد مریضوں کی تعداد 4 ہزار 117 ہو گئی ہے۔ پشاور میں مزید 34 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی جس کے بعد وہاں متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار سے زائد ہوگئی۔ راولپنڈی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 150 مریضوں میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 6488 ہو گئی۔ وائرس سے 30 قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ ہلاکتوں سے شہریوں میں خوف وہراس ہے۔اسلام آباد میں بھی ڈینگی کے وار جاری ہیں۔ ہسپتال میں زیر علاج ڈینگی کا ایک اور مریض جاں بحق ہو گیا ہے۔ 40 سالہ شوکت کا تعلق آئی نائن کے علاقے سے تھا۔ مریض پچھلے دو دن سے ہسپتال میں زیر علاج تھا۔دوسری جانب لاہور میں بھی ڈینگی بے قابو ہے۔ 14 نئے مریض سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 172 تک پہنچ گئی ہے۔ ملتان میں مزید 6 مریض نشتر ہسپتال منتقل کئے گئے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 121 ہو گئی۔فیصل آباد میں ڈینگی بخار میں مبتلا مریضوں کی سنچری مکمل ہو چکی ہے۔ الا?یڈ ہسپتال میں مزید 5 مریض داخل کرائے گئے

جس کے بعد تعداد 104 ہو گئی۔آزاد کشمیر کی بات کی جائے تو وہاں بھی ڈینگی بے قابو ہو چکا ہے۔ وادی میں سات سو سے زائد افراد بخار میں مبتلا ہیں جبکہ ایک شخص جان کی بازی بھی ہار گیا ہے۔دارالحکومت مظفر آباد کے سرکاری ہسپتال عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ریکارڈ کے مطابق کئے گئے 1842 ڈینگی کے ٹیسٹوں میں سے 649 سے زائد مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ زیر علاج 24 مریضوں میں سے 37 سالہ شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔لوگوں کی جانب سے ڈینگی کے خاتمے کے لئے ناکافی اقدامات پر تشویس کا اظہار کیا جارہا ہے۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ گھروں سمیت سرکاری دفاتر کی چھتوں پر کھلی پانی کی ٹینکیاں بھی ڈینگی مچھر کی آماجگاہ بن چکی ہیں۔مجموعی طور پر آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع سے ساڑھے 700 سے زائد ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن کی تعداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More