Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

چین : دیہات خوشحال تو ملک خوشحال کا عملی نمونہ پیش کرتا ہے

چینی جدیدیت مشترکہ خوشحالی کی جدیدیت ہے

سارہ افضل

                                                                             تحریر : سارہ افضل

 

                         چین : دیہات خوشحال تو ملک خوشحال کا عملی نمونہ پیش کرتا ہے  

2023 میں  چین کی کمیونسٹ پارٹی کی۲۰ ویں قومی کانگریس کےرہنما اصولوں کے نفاذ کا پہلا سال مکمل ہو گا  ۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا  کی ۲۰  ویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں  یہ واضح کیا گیا تھا کہ  ، چینی جدیدیت مشترکہ خوشحالی کی جدیدیت ہے. دیہی افراد  کی فلاح و بہبود کے بغیر، کوئی بھی خوش حالی سب کی خوش حالی نہیں ہوگی۔

چین کے دیہی علاقوں میں ایک زندہ انقلاب برپا ہو رہا ہے۔ شہروں میں رہنے والوں کے ساتھ ساتھ اب دیہی علاقوں کے رہائشیوں کوبھی جدید دور کے مادی وسائل دستیاب ہیں جن کی وجہ سے زندگی کاایک نیا رنگ ڈھنگ تشکیل پا رہا ہے ۔ تاہم دیہات میں  کچھ مسائل ابھی بھی موجود ہیں ہیں کیونکہ  چین کو ایک جدید سوشلسٹ ملک بنانے کے سلسلے میں  سب سے زیادہ مشکل اور کٹھن کام دیہی علاقوں میں ہی درپیش ہیں اور اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے  شی جن پھنگ نے گزشتہ سال اکتوبر میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے دیہی احیا کے سلسلے میں کوششوں کو مزید تیز اور نتیجہ خیز بنانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

۲۰۲۱ میں صدرشی جن پھنگ نےصوبہ فوجیان کےگاوں یوبانگ کا دورہ کیاجہاں سے چین کی مشہور "قومی برینڈ” شاشیان ڈیل کیسیز کا آغازہواتھا۔ یہاں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ایک اہم نکتہ بیان کیا  کہ ،  دیہی زندگی کے احیاکی کلید ایسی صنعتوں کوفروغ دینےمیں مضمرہےجومقامی حالات کےمطابق ہوں اورمقامی لوگوں کوفائدہ پہنچائیں۔چین کی شاشیان ڈی لکیسیزڈمپلنگ سے لے کر ونٹان اور نوڈلز تک کھانے پینے کی  مختلف  منتخب کردہ اشیا کے ساتھ  ، صوبہ فوجیان کی ڈسٹرکٹ  شاشیان میں کیے جانے والے  ایک چھوٹے سے کاروبار سے ایک مشہور ” برینڈ” بن چکی ہےجو کہ دنیا بھر میں تقریبا ۸۸ ہزار  اسٹور فرنٹز اور ۳ لاکھ سے زائد ملازمین کے ساتھ ایک  بڑی فوڈ چین ہے اور اس کا  تقریبا ۵۰ بلین یوآن سالانہ کا کاروبار ہوتا ہے۔ شاشیان کی اس ترقی سے اس دیہات کی  فی کس سالانہ آمدنی جو ۱۹۹۷  میں۲۸۰۵ یوآن تھی ، ۲۰۲۰  میں۲۱۸۵۵یوآن تک پہنچ گئی  ۔ چینی حکومت کی غربت کے خلاف بھرپور کوششوں میں بھی اس کا بھرپور حصہ رہا اور اس کے ذریعے  شاشیان اور اس کے ملحقہ علاقوں میں ۲ لاکھ سے زیادہ افراد کو غربت سے نکالنے میں بھی مدد ملی۔شاشیان کا یہ کارنامہ دیہی احیا کے حوالے سے چین بھر میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کی واضح مثال ہے۔

۲۰۲۳ کی اپنی پہلی دستاویزمیں چینی حکومت نےدیہی علاقوں کی بحالی کوآگےبڑھانےکےلئےپورےسال کےکاموں کاخاکہ پیش کیا ہے،جس میں زراعت،دیہی علاقوں اورکسانوں سےمتعلق ہامور۲۰۰۴کےبعد سے مسلسل بیسویں برس بھی ایجنڈےمیں سرفہرست ہیں۔ پالیسی بیان،جوپالیسی ترجیحات کی نشاندہی کرتا ہے ،اس میں بھی ایسےدیہی علاقوں کی تعمیرکی ضرورت پرروشنی ڈالی گئی ہے جو جورہائش اورروزگاردونوں کےلیےمناسب اور سازگار ہوں .چین کے دیہات میں زندگی میں آنے والی تبدیلیوں نے یہاں کے لوگوں کے لیے حالات کوبہتربنایا ہے،کسان، آمدن یا روزگار کی قلت سےاب ایک ایسے دور میں داخل ہو گئے ہیں جہاں مجموعی طور پر سہولت کے ساتھ آمدن اور روزگاربہت بہتر ہو چکے ہیں ۔ ابیہ لوگ بقاکی جدوجہدنہیںکررہےہیں اب یہ بہتر سے بہتر زندگی کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔ تاہم دیہی احیا کے حوالے سے کام ابھی مکمل نہیں ہوا ہے ۔ غربت کو وہ دور جو گزر چکا ہے اب دوبارہ نہ آئے  اور جو بہتری ہو چکی ہے  اس کو برقرار رکھا جائے ، نوجوان اپنے گاوں چھوڑ کر شہروں کی جانب منتقل نہ ہوں اس کے لیے گاؤں میں شہرکی طرح صحت و تعلیم کے ساتھ ساتھ رہائشی سہولیات اور روزگار کے ذرائع کو کیسے مزید بہتر کیا جائے یہای کای سا معاملہ ہے جو آنےوالےسالوں میں دیہی احیا کے معیار کو مزید بلند کرنے کے لیے توجہ کا مرکز رہے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More