Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

میاں نواز شریف کا طبی معائنہ مکمل،پلیٹ لیٹس کی تعداد بڑھ کر 20 ہزار ہو گئی

نواز شریف کو کینسر کا مرض لاحق نہیں ہے، اس حوالے سے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا گیا

لاہور (نیوز پلس) میڈیکل بورڈ نے میاں نواز شریف کا طبی معائنہ مکمل کر لیا ہے۔اب پلیٹ لیٹس کی تعداد بڑھ کر 20 ہزار ہو گئی ہے، میڈیکل بورڈ کے مطابق بون میرو مکمل فنکشنل ہے، نواز شریف کو ‘ایکیوٹ امیون تھرومبو سائٹوپینیا’ تشخیص ہوا ہے، یہ بیماری کسی بھی وائرل انفیکشن کے بعد ہو سکتی ہے۔سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بیماری کے پیش نظر تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ نے سروسز ہسپتال لاہور میں ان کا مکمل طبی معائنہ کیا۔ میڈیکل بورڈ کے مطابق میاں نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 20 ہزار ہو گئی۔ میڈیکل بورڈ نے اپنی فائنڈنگ میں بتایا کہ میاں نواز شریف کو کینسر کا مرض لاحق نہیں ہے، اس حوالے سے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔اسپتال سے باخبر ذرائع کے مطابق نواز شریف کو ایکیوٹ امیون تھرومبو سائٹوپینیا تشخیص ہوا ہے، یہ بیماری کسی بھی وائرل انفیکشن کے بعد ہو سکتی ہے، آٹوایمیون ڈیزیز ہے،میاں نواز شریف کا علاج شروع کر دیا گیا ہے، یہ مختصر مدت کی بیماری ہوتی ہے، عموما 6 مہینے تک رہتی ہے، علاج سے ٹھیک ہو جاتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے زیادہ تر مریض علاج سے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کو انجکشن ایمیونوگلوبلن شروع کر دیئے ہیں۔ ڈاکٹر ثاقب انصاری کا کہنا ہے 48 سے 72 گھنٹے میں پلیٹ لیٹس بننا شروع ہو جانی چاہیے، آئی ٹی پی کی یقینی تشخیص کیلئے بون میرو کا ٹیسٹ ضروری ہے، یہ تصدیق ہو جائے کہ انہیں خون کی کوئی اور بیماری نہیں ہے۔سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بیماری کے پیش نظر شہباز شریف اور مولانا طارق جمیل نے سروسز ہسپتال پہنچ کر نواز شریف کی عیادت کی، شہباز شریف کچھ دیر بڑے بھائی نواز شریف کے پاس رہے اور واپس چلے گئے۔ اس موقع پر پارٹی کے دیگر رہنماؤں سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد سروسز ہسپتال پہنچی تاہم کسی کو ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے شہباز شریف سے فون پر رابطہ کر کے خیریت دریافت کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More