Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا رول ماڈل نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔وزیراعظم عمران خان

مسلمانوں کے پیچھے رہ جانے کی ایک وجہ جمہوری طرز حکمرانی کے بجائے بادشاہی نظام رائج ہونا تھا

اسلام آ باد (نیوز پلس)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں تعلیم کا معیار اور شرح انتہائی کم ہوچکی ہے تاہم سب سے اچھا معیار اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ہے لہٰذا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلبہ پر اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ پاکستان کے پہلے ٹیکنالوجی پارک کی افتتاحی تقریب نیشنل یونیورسٹی فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(نسٹ) اسلام آ باد میں طلبہ سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ انسان جو بھی خواب دیکھتا ہے وہ ممکن ہے، ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اپنی صلاحیتوں کا علم ہی نہیں ہوتا جس کے لیے ضروری ہے کہ اپنا ویژن بڑا کریں جو اپنی ذات سے بالاتر ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو بھی پڑا آدمی بنا جس نے اپنی ذات سے باہر نکل کر کام کیا، دنیا امیر لوگوں کو یاد نہیں رکھتی بلکہ ان کو یاد رکھتی ہے جنہوں نے انسانیت کے لیے کام کیا۔بل گیٹس کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اپنے پیسے کو اپنی ضروریات تک محدود رکھ کر انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ دل کی بات سنیں کیوں کہ جذبہ صلاحیت پر غالب آجاتا ہے اور جذبہ ہو تو انسانی 16 16 گھنٹے کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ جذبہ اس صورت میں نکلتا ہے جب آپ اپنے آپ کو چیلنج کریں اور پیچھے مڑ کر نہ دیکھنے کا عزم کریں اور اس راہ میں آنے والی مشکلات سیکھنے کا موقع ہوتا ہے اور انسان کا اصل امتحان برے وقت سے نکلنا ہوتا ہے۔عمران خان نے طلبہ کو رول ماڈل کے بارے میں کہا کہ دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا رول ماڈل نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے خود رول ماڈل قرار دیا۔دنیا کی تاریخ میں آج تک کسی انسان نے وہ کچھ حاصل نہیں کیا جو نبی ؐنے حاصل کیا لہٰذا ان کی زندگی کی باتوں پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نبی ؐ کو ہر قسم کے کی مشکلات، تکالیف مصائب و آلام کا سامنا کرنا پڑا لیکن انہوں نے اپنا مقصد ترک نہیں کیا اور ان کی زندگی سے سیکھ کر ان عمل پیرا ہونے والے تمام لوگ اپنی زندگی میں کامیاب رہے۔انہوں نے کہا کہ نبی ؐ کے اصولوں پر عمل کر کے مدینہ کی ریاست 700 سال تک قائم رہی اور مسلمان عروج پر پہنچے آج ان اصولوں پر مغرب زیادہ عمل پیرا ہے اور خوشحال ہے مسلمانوں کے پیچھے رہ جانے کی ایک وجہ جمہوری طرز حکمرانی کے بجائے بادشاہی نظام رائج ہونا تھا جس میں احتساب نہیں ہوتا۔بلاول بھٹو کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں فیملی سسٹم جمہوریت میں نفی ہوتی ہے فیملی سسٹم کی وجہ سے گیارہ سال سے ایک پارٹی کا چیئرمین رہنے والا تھیوری لے کر آ تا ہے کہ جب بارش ہوتی ہے تو پانی آ تا ہے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے پیچھے رہ جانے کی ایک وجہ جمہوریت کا نہ ہونا اور بادشاہت کا قائم ہونا تھا جس میں احتساب نہیں ہوتا، انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں خاندانی سیاست جمہوریت کی نفی ہے۔واضح رہے سائنس اور ٹیکنالوجی پارک نسٹ کے نواح میں قائم کیا گیا ہے جسے ماحولیاتی نظام کے حوالے سے ملک کے سب سے بڑے جدت پرمبنی اور تحقیقی ادارے کے طور پر سراہا جارہا ہے۔مذکورہ پارک میں 40 سے زائد کمپنیوں کے دفاتر ہیں جن میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے اور ٹیکنالوجی کمپنیاں شامل ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More