Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

اوورسیز کشمیریوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنل فورمز پر جارحانہ انداز میں اُٹھانے کے لئے کمر بستہ ہو جائیں۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

بھارت نے 5اگست2019ء کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں شروع کر دی ہیں

رازق بھٹی سے

اوورسیز کشمیریوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنل فورمز پر جارحانہ انداز میں اُٹھانے کے لئے کمر بستہ ہو جائیں۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ بیرون کشمیریوں کی ایک بہت بڑی تعداد آباد ہے اور بالخصوص ساؤتھ افریقہ میں آ کشمیری مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ مسئلہ کشمیر کے اہم اور نازک موڑ پر اوورسیز کشمیریوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنل فورمز پر جارحانہ انداز میں اُٹھانے کے لئے کمر بستہ ہو جائیں۔ بھارت نے 5اگست2019ء کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں شروع کر دی ہیں جس سے وہ مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ اور مسئلہ کشمیر کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ لہذا ایسی صورتحال میں ہم سب کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ بھارت کی ریشہ دوانیوں کو ناکام بنانے کے لئے اُس کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کریں۔ لہذا ساؤتھ افریقہ میں آباد کشمیری مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنی آواز بھرپور انداز میں بلند کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں چیئرمین کشمیرایکشن کمیٹی ساؤتھ افریقہ چوہدری حق نوازسے ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے چوہدری حق نواز سے کہا کہ آپ کے اور ہمارے خاندان کے میرے والد گرامی چوہدری نور حسین(مرحوم) کے وقت سے دیرینہ تعلقات ہیں اور میری یہ ہمیشہ خواہش ہوتی ہے کہ ایسے تعلقات کو مزید آگے لے کر چلا جائے اور انشا ء اللہ ہم اس تعلق کو آگے بڑھائیں گے۔ اس موقع پر چیئرمین کشمیرایکشن کمیٹی ساؤتھ افریقہ چوہدری حق نواز نے صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بھمبر اور جنوبی افریقہ کے دورے کی دعوت دی صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ انشاء اللہ مناسب وقت پر بھمبر اور ساؤتھ افریقہ کا دورہ کریں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More