پاکستان میں مقیم بنگالیوں کو شہریت دینے کیلئے قومی اسمبلی میں بل جمع
ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی نے سٹیزن شپ ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ اور ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل جمع کرادیا
اسلام آباد: پاکستان میں مقیم بنگالیوں کو شہریت دینے کیلئے بل قومی اسمبلی میں جمع کرا دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کی جانب سے پہلا بل پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ (ترمیمی)بل 2025ء جس میں یہ ترمیم پیش کی گئی ہے کہ کوئی فرد یا اس کے والدین سابقہ مشرقی پاکستان میں پیدا ہوئے یا پھر سقوط ڈھاکہ کے بعد 1982ء سے پہلے پاکستان آئے ہوں ان کو شہریت کے حقوق حاصل ہوں گے۔بل کے مندرجات میں کہا گیا ہے کہ مشرقی پاکستان کے عوام نے ملک کی خاطر قربانیاں دیں اور سقوط ڈھاکہ کے بعد مغربی پاکستان میں ہجرت کی،
یہ قانون انکی شہریت کو تحفظ فراہم کرے گا۔دوسرا بل پاکستان پینل کوڈ اور ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا ہے جس کی رو سے فون چھیننے اور راہ چلتے رہزنی کی واردات کو باضابطہ قابل تعزیر بنانے کی شق شامل کی گئی ہے،
نئی شق 382اے کے مطابق جو فرد اس جرم میں شامل پایا جائے اسکو بغیر وارنٹ گرفتاری کیا جاسکتا ہے اور اسکی ضمانت ہونا بھی ممکن نہیں ہوگی۔ بل کے مندرجات میں کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات اور شاہراہوں پر چوری، چھینا جھپٹی سمیت اسٹریٹ کرائم کی واردات کو قانون کی گرفت میں لانے کے لئے ضروری ہے کہ قوانین میں مناسب ترامیم کی جائیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور عدالتیں بہتر کام کر سکیں۔