چہلم شہدائے کربلا : ملک بھر میں چہلم کے مرکزی جلوس برآمد

چہلم شہدائے کربلا میں لاکھوں عزادار شرکت کرتے ہیں

شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک کے مختلف شہروں میں چہلم کے مرکزی جلوس بر آمد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

کراچی میں چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس صبح 9 بجے مارٹن روڈ امام بارگاہ سے نشر پارک پہنچ گیا، جہاں مرکزی مجلس منعقد کی گئی ہے جس کے بعد مرکزی جلوس ایک بجے نشتر پارک سے برآمد ہوگا۔

مرکزی جلوس نشتر پارک، سر شاہنواز بھٹو روڈ، فادر جیمس روڈ سے گزرے گا اور محفل شاہ خراساں پر آنے کے بعد مختلف راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔

کراچی میں چہلم کے جلوسوں کے روٹ پر اور اطراف میں موبائل فون سروس بند رہے گی، جبکہ شہر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

کوئٹہ میں شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر دوجلوس نکالےجائیں گے، مرکزی جلوس علمدار روڈ پر صبح 10بجے برآمد ہوگیا ہے جبکہ چہلم کے سلسلے میں دوسرا جلوس ہزارہ ٹاون میں نکالا جائے گا۔

پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ میں سیکیورٹی کے لیے 6ہزار سے زائد پولیس اور دیگر اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، کوئٹہ میں موبائل فون سروس صبح 9 سے رات 8 بجے تک بندرہے گی۔

اس کے علاوہ کوئٹہ کے 3 تھانوں کی حدودمیں موٹرسائیکل چلانے پر ایک دن کے لیے پابندی عائد ہے۔


سرگودھا بھر میں چہلم کے سلسلے میں 13جلوس اور 7 مجالس منعقد ہوں گی، سرگودھا کے ڈی پی او فیصل گلزار کی ہدایت پر چہلم کے جلوسوں کا سیکیورٹی پلان جاری کردیا گیا ہے۔

سرگودھا میں مرکزی جلوس بلاک 14سے برآمد ہوکر مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ بلاک 19میں اختتام پذیر ہوگا۔

ڈی آئی خان میں چہلم شہدائےکربلا کے موقع پر سہ پہر 4 بجےمجلس عزاء اور زنجیر زنی ہوگی، جس کے بعد شام7 بجےامام بارگاہ بموں شاہ سےعلم اور ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوگاجو کہ مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ زین العابدین پر رات 12 بجے اختتام پذیر ہوگا۔


راولپنڈی میں چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس دن 11 بجے امام بارگاہ عاشق حسین سے برآمد ہوگا، جلوس ٹرنک بازار، بینک چوک،فوارا چوک سے ہوتا ہوا قدیمی امام بارگاہ بنی میں اختتام پذیر ہوگا۔

راولپنڈی میں چہلم کے مرکزی جلوس کی سیکیورٹی پر 1500 اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ کالج روڈ کی طرف ہر قسم کی ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہو گا۔

جلوسشہدائے کربلا امام حسینؑ
Comments (0)
Add Comment