پی سی بی چئیرمین کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو ایک لاکھ ڈالرانعام دینے کا اعلان

پی سی بی چئیرمین کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو ایک لاکھ ڈالرانعام دینے کا اعلان

چئیرمین پی سی بی  قومی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے قذافی سٹیڈیم پہنچے

 چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز سےملاقات چئیرمین پی سی بی محسن نقوی 2 گھنٹے تک کھلاڑیوں کے ساتھ رہے ۔

لاہور:   چیئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی قومی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے قذافی اسٹیڈیم پہنچ گئے جہاں انہوں نے کھلاڑیوں اور آفیشلز سےملاقات چئیرمین پی سی بی محسن نقوی 2 گھنٹے تک کھلاڑیوں کے ساتھ رہے۔

   کھلاڑیوں اور آفیشلز سے گفتگو کی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت کی،

اس موقع پر چئیرمین پی سی بی کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کے لئے ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ  پاکستان کی جیت کے سامنے اس انعام کی کوئی حیثیت نہیں۔

 محسن نقوی امید ہے کہ آپ اس بار پاکستانی سبز ہلالی پرچم بلند کریں گے اور کسی دباؤ کے بغیر کھیل کر  بھرپور مقابلہ کریں اوع میدان میں مقابلہ ہوتا نظر آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جیت آپ کے لئے اور ہار میرے لیے ہو گی کسی کی پرواہ نہ کریں صرف پاکستان کے لئے کھیلیں اور میدان میں ٹیم ورک کا مظاہرہ کریں تو انشاللہ فتح قدم چومے گی۔

پی سی بی چئیرمین کا کہنا تھا کہ تمام کھلاڑی متحد اور اکھٹے ہیں، شاہین شاہ آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ  شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ میں بھرپور پرفارمنس دیں گے قوم کو آپ سے بہت سی توقعات ہیں آپ نے پورا اترنا ہے۔

محسن نقوی ڈومیسٹک کرکٹ نے کہا کہ  اسکولز سے یونیورسٹز کی سطح پر فروغ دے رہے ہیں۔

چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 3000 رنز مکمل کرنے پر خصوصی گرین شرٹ دی  اور نسیم شاہ کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 100 وکٹیں لینے پر خصوصی گرین شرٹ دی اور انہوں نے کھلاڑیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی،

 سلیکٹرز وہاب ریاض۔ محمد یوسف۔ کپتان بابر اعظم ۔ اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹر عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے چئیرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اعزاز میں مقامی ہوٹل میں ظہرانہ بھی دیا۔

پی سی بی چئیرمین محسن نقویٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپقذافی سٹیڈیم
Comments (0)
Add Comment