وزیر اعظم شہباز شریف کی سورج کی روشنی سے بجلی پیداکرنے کے فیصلہ پر عملدرآمد کی منظوری

وزیر اعظم نے بیرون ملک سے مہنگا تیل منگوا کر بجلی بنانے کے بجائے سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے کی منظوری دے دی

وزیر اعظم شہباز شریف کی سورج کی روشنی سے بجلی پیداکرنے کے فیصلہ پر عملدرآمد کی منظوری
وزیر اعظم نے بیرون ملک سے مہنگا تیل منگوا کر بجلی بنانے کے بجائے سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے کی منظوری دے دی

وزیر اعظم نے ملک کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کے لئے بڑا اور بنیادی قدم اٹھایا ہے جس سے پاکستان اربوں ڈالر کی بچت کرسکے گا ۔ منصوبے کے تحت مہنگے درآمدی ایندھن (ڈیزل اور فرنس آئل) کی جگہ سولر پاور سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔ پہلے مرحلے میں سرکاری عمارتوں، بجلی اور ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز اور کم یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی بجلی دی جائے گی

اسلام آباد (نیوزپلس) وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے قیمتی زرمبادلہ بچت اور عوام کو بجلی کی فراہمی میں ریلیف دینے کے لئے مہنگے درآمدی تیل کی بجائے سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے کے فیصلہ پر عملدرآمد کی منظوری دے دی

وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم نے عوام کو بجلی کے معاملے میں ریلیف دینے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے بیرون ملک سے مہنگا تیل منگوا کر بجلی بنانے کے بجائے سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

وزیر اعظم نے ملک کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کے لئے بڑا اور بنیادی قدم اٹھایا ہے جس سے پاکستان اربوں ڈالر کی بچت کرسکے گا ۔ منصوبے کے تحت مہنگے درآمدی ایندھن (ڈیزل اور فرنس آئل) کی جگہ سولر پاور سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔ پہلے مرحلے میں سرکاری عمارتوں، بجلی اور ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز اور کم یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی بجلی دی جائے گی۔

وزیراعظم میاں شہاز شریف نے سولر پاور پلانٹس کی جلد تعمیر کی بھی ہدایت کی ہے۔ گرمیوں کا آئندہ موسم شروع ہونے تک عوام کو بجلی کی فراہمی میں خاطر خواہ ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اس حوالے سے وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی جبکہ آیندہ ہفتے تمام متعلقہ افراد کی بولیوں سے پہلےپری بڈ کانفرنس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

سورجشہباز شریفوزیر اعظم
Comments (0)
Add Comment