میانمار میں فوجی بغاوت کے نتیجے میں آدھی آبادی غربت کا شکار ہو سکتی ہے۔اقوام متحدہ

جبکہ فوجی بغاوت کے بعد حکومتی اعانت ناکافی ہونے کی وجہ سے اقتصادی بدحالی میں تیزی آئی ہے

اقوام متحدہ (نیوزپلس) اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام یو این ڈی پی نے اس بات کا شدید خدشہ ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ عالمی وبا کرونا وائرس اور فروری کی فوجی بغاوت کے سماجی اور اقتصادی اثرات کے باعث آئندہ سال کے اوائل تک میانمار(برما) کی تقریباً نصف آبادی غربت کا شکار ہو سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق عالمی وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے زراعت اور ماہی گیری سمیت کئی صنعتی شعبوںمیں آمدنی کم ہو رہی ہے جبکہ فوجی بغاوت کے بعد حکومتی اعانت ناکافی ہونے کی وجہ سے اقتصادی بدحالی میں تیزی آئی ہے۔اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کا کہنا تھا کہ تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ افراد غربت کا شکار ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس کے نتیجے میں قوی امکان ہے کہ 2022 کے اوائل تک 2 کروڑ 50 لاکھ افراد یعنی میانمار کی تقریبا نصف آبادی قومی غربت کی حد سے نیچے زندگی گزار رہی ہو۔ 2017 میں ملک میں غربت کی شرح کم ہو کر 28.4 فیصد ہو گئی تھی۔

اقوام متحدہفوجی بغاوتمیانمار
Comments (0)
Add Comment