سفارتی تعلقات کی سترویں سالگرہ پر چین کا خوبصورت تحفہ، رشکئی اقتصادی زون

چین نے ترقی کے لاتعداد ماڈ ل کی مدد سے شاندار ترقی حاصل کی ہے

تحریر : شاکراللہ، بیجنگ

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ۲۹ مئی کو صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے نوشہرہ اور مردان کے قریب رشکئی صنعتی زون کا باقاعدہ افتتاح کیا جو پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے سی پیک کے تحت قائم ہونے والا ملک میں یہ دوسرا خصوصی صنعتی علاقہ ہو گا۔

 

رشکئی اقتصادی زون کی اہمیت سمجھنے کیلئے پہلے چین کی بے مثال اور تیز رفتار ترقی پر نظر ڈالنا ضروی ہے ۔چین نے ترقی کے لاتعداد ماڈ ل کی مدد سے شاندار ترقی حاصل کی ہے۔ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے۔ خوراک میں خود کفیل ہے۔ بہترین انفرا سٹرکچر سڑکوں، سب ویز، ریل اور ہوائی سفر کی سہولیات سمیت تعمیر کرچکا ہے، جس نے چین کے طول و عرض میں بسنے والے ایک ارب چالیس کروڑ سے زیادہ لوگوں کی معیار زندگی کو بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ چین کی فی کس جی ڈی پی مسلسل کئی سالوں سے دس ہزار امریکی ڈالر سے زیادہ ہے ۔دو ہزار بیس میں انتہائی غربت کا خاتمہ کیا جاچکاہے ۔ خلائی تحقیق کے میدان میں چین مریخ اور چاند پر اپنے مشن بھیج چکاہے۔حال ہی میں چین نے کامیابی کے ساتھ اپنا پہلا کارگو خلائی جہاز روانہ کیا بلکہ وہاں موجود خلائی سٹیشن کےساتھ کامیاب اتصال بھی کیا ۔تجارتی میدان میں اس وقت چین یورپی یونین اور امریکہ سمیت کئی ملکوں کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ایک لمبی فہرست ہے چین کی ترقی کے کارناموں کی جن پر بڑی بڑی کتابیں تحریر ہو چکی ہیں۔ چین کی ترقی کا مستند اور کامیاب حوالہ چین کے خصوصی اقتصاد ی زونز ہیں ۔ چین کو معاشی طور پر مضبوط بنانے اور چین کی پائیدار ترقی کو برقرار رکھنے میں صنعتی زونز نے ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کیاہے۔

چین اپنی ترقی کے ماڈل اور کامیاب تجربات دوسرے ممالک کے ساتھ شئیر کرتاہے تاکہ تمام ممالک میں رہنے والے انسانوں کی فلاح ہوسکے۔ چین اور پاکستان دیررینہ دوست ،ساتھی اور شراکت دارہیں جن کی دوستی اور پائیدار تعلقات کی مثال پوری دنیا میں دی جاتی ہے ۔ چین کے بی آر آئی کے تحت سی پیک منصوبے سے پاکستان میں ترقی کا سفر آگے بڑھ رہاہے ۔ ۲۰۲۱ چین اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کی سترویں سالگرہ ہے اس اہم موقع پر رشکئی خصوصی اقتصادی زون کا افتتاح چین کی جانب سے پاکستان اور پاکستان کے عوام کیلئے ایک اور خوبصورت تحفہ ہے۔

رشکئی نہ صرف خیبر پختونخوا میں تعمیر و ترقی کا نیا دروازہ کھولے گا بلکہ سی پیک کا بھی ایک اہم حصہ ثابت ہو گا۔ زون میں سرمایہ کرنے میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کو زمینیں لیز پر فراہم کی جائیں گی۔ اقتصاد ی زون کے فعال ہونے سے پاکستان کی بر آمدات بڑھنے میں مدد ملے گی ۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے رشکئی خصوصی صنعتی زون کو حقیقی معنوں میں گیم چینجر اور تاریخ ساز منصوبہ قرار دیا جس سے نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے ملک میں تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا جس سے صوبے کی معیشت باالخصوص اور ملکی معیشت باالعموم مستقل بنیادوں پر مضبوط ہوگی۔

 

یاد رہے کہ صنعتی زون کو ایک کامیاب منصوبہ بنانے اور مختلف علاقوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے لیے سوات موٹر وے فیز ٹو، پشاور ڈی آئی خان موٹر وے، خیبر پاس اکنامک کوریڈور، دیر ایکسپریس وے سمیت دیگر اہم منصوبوں پرپیش رفت جاری ہے اور ان کی تکمیل سے خیبر پختونخوا ایک صنعتی حب کے طور پر ابھرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ صوبہ خیبر پختونخوا میں توانائی، مواصلات ،و صنعت کے شعبوں میں دیگر منصوبے بھی میچور ہو چکے ہیں جن کا جلد افتتاح کیا جائے گا۔ خیبر پختونخواہ حکومت سرمایہ کاروں کو ایک صنعت دوست ماحول فراہم کر نے کی کوشش کررہاہے جس سے مستقبل قریب میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوگی اور صنعتی سر گرمیوں کا انقلاب برپا ہو گا۔اس کےساتھ ساتھ صوبائی حکومت صنعتی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور اس مقصد کے لئے ایک قابل عمل انڈسٹریل روڈ میپ وضع کیا گیا ہے جس میں متعدد اکنامک زونز کا قیام بھی شامل ہے۔ حطار ، جلوزئی، نوشہرہ اور ڈی آئی خان اکنامک زونز کا افتتاح کیا جا چکا ہے جبکہ غازی ، چترال ،مہمند ، درآبن ، مہمند ماربل سٹی، بونیر ماربل سٹی اور دیگر اہم منصوبوں پر بھی پیش رفت جاری ہے۔

رشکئی اکنامک زون منصوبہ ادویہ سازی، آٹو موبائلز ، گھریلو ایپلائیسز ، برآمدی مصنوعات اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کا حب ثابت ہوگا۔ رشکئی خصوصی اقتصادی زون موجودہ حکومت کا ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے جو سی پیک فریم ورک کے صنعتی تعاون کے تحت قائم کیا جارہا ہے۔

ایک ہزار ایکڑ وسیع رقبے پر محیط اس منصوبے کی تکمیل سے ملازمتوں کے تقریباً دو لاکھ مواقع پیدا ہوں گے جبکہ دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے ۔ منصوبے کا تخمینہ لاگت تقریباً128 ملین امریکی ڈالر ہے جبکہ منصوبے کے تحت سرمایہ کاروں کو ون ونڈو سروس کے ذریعے تمام سہولیات کی فراہمی ، دس سال کے لئے ٹیکس چھوٹ ، پلانٹ اور مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد، چوبیس گھنٹے ایمرجنسی سروسز، جدید ترین ٹیلی کام اور آئی ٹی کی بنیاد پر ڈھانچے کی فراہمی اور دیگر سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات فراہم ہوں گی۔

رشکئی ترجیحی خصوصی اکنامک زون ایم ون موٹروے پر چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری روٹ اور صوبے کے دیگر اضلاع سے منسلک ہے ، جس کی بدولت یہ منصوبہ تزویراتی لحاظ سے بھی نمایاں حیثیت کا حامل ہے۔

بلاشبہ قوموں کی ترقی میں انڈسٹریلائزیشن نے اہم کردار ادا کیاہے، صنعتوں سے ملکی دولت میں اضافہ ہوتا ہے، دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک چین ہے اور چین کی اقتصادی ترقی سے پاکستان بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

رشکئی ملک کا پہلا صنعتی زون ہے جو سی پیک کا حصہ ہے اور اس سےدو لاکھ سے زائد ملازمتیں نوجوانوں کو ملے گی۔ رشکئی صنعتی زون میں سرمایہ کاری کے لئے امپورٹ کی حامل اور مقامی خام مال استعمال کرنے والی صنعتوں کو ترجیح دی جائے گی۔ رشکئی صنعتی زون پاکستان اور چین کی باہمی ترقی کی عمدہ مثال ہے اور اس میں 91 فیصد تک مالی تعاون چین کی حکومت کررہی ہے۔ دونوں ممالک کےسفارتی تعلقات کی سترویں سا لگرہ کے موقع پر رشکئی اقتصادی زون کا افتتاح چین کا پاکستان کو ایک اور خوبصورت تحفہ ہے ۔

چینرشکئی اقتصادی زونوزیر اعلی ٰ محمود خان
Comments (0)
Add Comment