راولپنڈی(نیوز پلس) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’نیازی‘ کا ہر وعدہ دھوکا اور ہر نعرہ جھوٹا نکلا، عوام کے ساتھ مل کر نالائق ’کٹھ پتلی‘ اور نا اہل حکومت کو گھر بھیجیں گے۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سابق آصف زرداری کے لیے جیل نئی بات نہیں، وہ اس سے پہلے بھی ساڑھے گیارہ سال جیل کاٹ چکے ہیں۔ ہمارا جوڈیشل نظام ایسا ہے کہ الزام لگا کر گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ سابق صدر زرادی کے ساتھ ایسا سلوک تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔سابق صدر بیمار ضرور ہیں مگر ان کاحوصلہ بلند ہیں، وہ اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرینگے۔حکومت پر تنقید کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی جب اقتدار میں آتی ہے تو امیروں کے بجائے غریبوں کو خوش کرتی ہے لیکن آج عوام مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں، انھیں مہنگائی کے سونامی میں ڈبو دیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’کٹھ پتلی‘ کو دھاندلی کے ذریعے مسلط کیا گیا، جس کی پالیسی سلیکٹ کرنے والوں کوخوش رکھنا ہے۔ ایسے لوگوں کو عوام کی تکلیف کا احساس نہیں ہوتا۔ اب اس کا مقابلہ کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھاکہ جلد مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بھی رابطہ کریں گے جبکہ دوسری جماعتوں کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت صوبوں کے حقوق سلب کر رہی ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا کو بھی ان کا حصہ نہیں دیا جا رہا۔ عوام سٹرکوں پر نکلنے کے لیے تیار کٹھ پتلی کو گھر بھیجنا ہوگا۔ عوام کے ساتھ مل کر کٹھ پتلی اور نالائق کو گھر بھیجیں گے۔مقبوضہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ کشمیریوں کو ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار ملنا چاہیے۔ امید تھی وزیراعظم جنرل اسمبلی میں پوری تقریر کشمیر پر کریں گے۔ کشمیر پر تاریخی حملہ ہوا لیکن وزیراعظم دنیا کو اس تاریخی حملے کے بارے میں بتانے میں ناکام رہے۔