Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

چین دنیاکے لیے "نئے آسمانوں ” تک پرواز کے دروازے کھول رہا ہے

سارہ افضل

تحریر: سارا افضل

 

 

چین دنیاکے لیے "نئے آسمانوں ” تک پرواز کے  دروازے  کھول رہا ہے

 

تہذیب کی ترقی تجارت سےہوتی ہے اور  تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جب بھی تجارت آگے بڑھی توانسانی تہذیب و تمدن نے  بھی ترقی کی طرف قدم بڑھائے ۔ تجارتی راستے بنانے کے لیے جو نئی زمینیں میسر ہوئیں  انہوں نے نئے آسمانوں تک پرواز کو  ممکن بنایا ۔آج چین نئے منصوبوں کےذریعےپوری دنیاکےلیےایسی "نئی زمینیں” کھول رہاہے جو نئے آسمانوں کی جانب پرواز کا موقع فراہم کر رہی ہیں۔ چینی اقدامات کی خصوصیت یہ ہےکہ وہ ہمیشہ محدود قومی مفادات کےبجائے عالمی مفادات کے لیے ڈیزائن کیےجاتےہیں، اسی لیے اناقدامات کو تمام ممالک کی جانب سے بھرپور حمایت ملتی ہےاوراس کے نتیجے میں ایک وسیع پرٹنرنیٹ ورک بنتا ہے.

اس سلسلے میں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو ایسے واحد تجارتی مقام کی تشکیل کی ایک اہم کڑی بن چکی ہے جو مشترکہ مفادات سے وابستہ اورمنفی مسابقت سےکوسوں دورہے۔ اس کے پیچھے بنیادی تصور یہی ہے کہ ہر ایک کو اپنی مصنوعات پیش کرنےکاموقع ملےاوراپنےفائدے کے مطابق کسی کےبھی ساتھ تجارت کرنےکاحق حاصل ہو،  اس کے لیے اس ایکسپو میں انتخاب بہت وسیع ہے. ہمارے ذہن میںسی آئی آئی ای کی طرح کا کوئی دوسراپلیٹ فارم نہیں آتا کہ جہاں اتنی بڑی تعداد میں فروخت کنندگان اورخریدار بیک وقت ایک ہی جگہ پر اکٹھے ہوں۔

اس سال 150 سےزائد ممالک،خطوں اوربین الاقوامی تنظیمیوں نےسی آئی آئی ای میں حصہ لیا۔ گزشتہ سالوں کی طرح اس نمائش میں ایک کاروباری نمائش، ہر ملک کی جانب سے ایک قومی نمائش،ہانگ کیاو انٹرنیشنل اکنامک فورم اور متعدد معاون سرگرمیوں  کے ساتھ ساتھ افرادی تبادلےکی سرگرمیاں بھی شامل تھیں۔ دنیاکے 500 سب سےبڑےکاروباری اداروں اور صنعت کے بڑے اداروں میں سے 289 نمائش کےکاروباری شعبےمیںحصہ لیا ہے.تقریبا 1500 چھوٹےاوردرمیانےدرجےکےکاروباریاداروں نےبھی اپنی مصنوعات پیش کیں،چھ نمائشی علاقوں میں 400 سےزائدنئی مصنوعات،ٹیکنالوجیز اورخدمات سمیت خوراک اور زرعی مصنوعات،آٹوموبائلز،سروسز کی تجارت،کنزیومر پراڈکٹس ،طبی آلات،فارماسیوٹیکل اور صحت سے متعلقہ آلات اور جدید ٹیکنالوجی کے پویلین اس نمائش کا خاصا رہے ۔

بہت سےممالک نے پہلی باراس نمائش میں حصہ لیا ۔ اس کے علاوہ ایک بے حد اہم بات یہ بھی سامنے آئی کہ چین نے ترقی کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے  لیے  اس ایکسپو میں  شرکت کے لیےکم ترقی یافتہ ممالک کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں مفت اسٹینڈز،سب سڈیز اور ٹیکس چھوٹ بھی فراہم کی ۔ یہ اس امر کا عملی ثبوت ہے کہ چین جیسا بڑا ترقی پذیر ملک  کم ترقی یافتہ یا اوسط آمدن والے ممالک کی مددکرنےمیں نہ صرف دلچسپی رکھتا ہے بلکہ عملی طور پر ان کی معاونت بھی کرتا ہے ۔چین کے پیش کردہ "ونبیلٹ،ونروڈ”کا بھی یہی مقصد ہے اور اس انیشئیٹو کے متعدد شراکتداربھی اس اقدام کو فروغ دینےمیں اپنا حصہ ڈال رہےہیں۔چین، بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصورکو عملی صورت میں ڈھالنے کا آغاز کرنےوالاملک ہے۔ یہ نظریہ ممالک کو ایک اور دو کے درجے میں تقسیم کرنے کی نفی کرتاہےاورمساوی اور مفید باہمی تعاون کمانتاکرتاہے اور یہی وہ تصورات ہیں جو سی آئی آئی ای کے خیال کی بنیادہیں۔

سی آئی آئی ای ایک ایساپلیٹ فارم ہے جو سب کے لیے بین الاقوامی تجارت کے کھلے پن اور رسائی کے ماڈل کو فروغ دیتا ہے۔ چینی وزیراعظم لی چھ یانگ نے چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپوکی افتتاحی تقریب سےخطاب میںآئندہ پانچ سالوں میں چین کی اشیاء اور سروسز کی مجموعی درآمدات 17 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ظاہر کی تھی جس سے یقیناً عالمی مارکیٹ کو فائدہ ہوگا۔2012 سےاب تک چین کے اوپن نیس انڈیکس میں 5اعشاریہ 6فیصداضافہ ہوا ہے اور اس کی رینکنگ 47 ویں سے بڑھ کر 39 ویںنمبرپرآگئی ہے۔یہ ثبوت ہے کہ چین نے اعلی سطح پر کھلے پن کو فروغ دینے میں اہم پیشرفت کی ہے اور اقتصادی گلوبلائزیشن کو فروغ دینے والے سب سے اہم عناصر میں سے ایک بن گیا ہے. اس کے ساتھ بہت سےترقی یافتہ ممالک نے اوپن نیس انڈیکس میں گراوٹدکھائی اور مجموعی طور پرعالمی کھلے پن میں کمی کارجحان نظر آرہاہے۔

موجودہ عالمی اقتصادی منظرنامےمیںرونما ہوتی مسلسل تبدیلیوں کے باوجود ،چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو بین الاقوامی تعاون اور مشترکہ خوشحالی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے  تمام ممالک کے لیے ایک مستحکم قوت کےطورپرابھری ہے۔ 2018 کےبعدسے،چین نےہرسال درآمدات پر توجہ مرکوز کرتی اس نمائش کا کامیاب انعقاد کیا ہے۔ یہ ایکسپو چینی مارکیٹ کو بیرونی دنیا کے لیے کھولنےمیں علامتی کردار ادا کرتی ہے، لیکن اس سال کی نمائش میں ہونے والی ایک اوراہم پیش رفت نے دنیا کی توجہ حاصل کی ہے اور وہ ہے اس ایکسپو میں امریکا کی سرکاری طور پر پہلی مرتبہ شرکت ،جو چین –امریکہ تعلقات کے حوالے سے ایک مثبت پیغام دیتی ہے۔ یہ شرکت ماضی سے بالکل مختلف ہے کیونکہ  پہلےایکسپو میںامریکاکی نمائندگی انفرادی کاروباریافرادکےذریعہ ہوتی تھی  ۔امریکہ کے لیے سی آئی آئی ای میں ای کا علیٰ سطحی وفد بھیجنے کا فیصلہ چینی مارکیٹ کے ساتھ منسلک ہونے کے مواقع اور ممکنہ فوائدکےاعتراف کی عکاسی کرتا ہے۔

چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپونےخودکوایک اہم ایونٹ کےطورپرتسلیم کروایا ہے جہاں دنیا بھرکےکاروباری ادارے اپنی مصنوعات اور خدمات کو چینی مارکیٹ میں پیش کرسکتےہیں۔ چین اپنی معیشت کودنیا کے لیے کھولنے کا عمل جاریرکھےہوئےہے ایسے میں بین الاقوامی کاروباری اداروں کے پاس سی آئی آئی ای کےذریعےبےمثال حجم والی متنوع مارکیٹ میں رسائی حاصل کرنےکا بہترین موقع دستیاب ہوتا ہے، جو چینی صارفین سے براہ راست رابطہ قائم کرنے اوردونوںفریقوںکو وسیع پیمانے پر اقتصادی مواقع تلاش کرنے کے قابل بناتا ہے۔

 

 

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More