Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

اسلام آباد ہائی کورٹ کا سائفر کیس کا جیل ٹرائل غیر قانونی قرار

اسلام آباد ہائی کورٹ کا سائفر کیس کا جیل ٹرائل غیر قانونی قرار

اسلام ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں جیل ٹرائل اور جج تعنیاتی کے خلاف چئیرمین ہی ٹی آئی کی انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سماعت کی۔


 اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیل ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلے میں کہا ہے کہ 13 نومبر کو کابینہ منظوری کے بعد جیل ٹرائل نوٹیفکیشن کا ماضی پر اطلاق نہیں ہوگا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ غیر معمولی حالات میں ٹرائل جیل میں کیا جا سکتا ہے، قانون کے مطابق جیل ٹرائل اوپن یا اِن کیمرا ہوسکتا ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مختصر فیصلہ سنایا، چیئرمین پی ٹی آئی کی انٹرا کورٹ اپیل پر تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

اس سے قبل سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جیل ٹرائل کے لیے طریقہ کار موجود ہے، جج کو جیل ٹرائل کیلئے وجوہات پر مبنی واضح آرڈر پاس کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کابینہ سے منظوری لے تو اس کے بعد ہائیکورٹ کو آگاہ کرنا ضروری ہے، اگر مان بھی لیا جائے کہ پراسس کا آغاز ٹرائل کورٹ جج نے کیا تو آگے طریقہ کار مکمل نہیں ہوا۔

 سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جیل ٹرائل کیلئے منظوری وفاقی کابینہ نے دینی ہوتی ہے، اس کیس میں 12 نومبر سے پہلے وفاقی کابینہ کی منظوری موجود ہی نہیں، جج کو جیل ٹرائل سے متعلق جوڈیشل آرڈر پاس کرنا چاہیے، جوڈیشل آرڈر میں فائنڈنگز بھی دینی چاہیے، ابھی تک ایسا کوئی آرڈر موجود نہیں، یہ اس کیس میں سب سے بنیادی غیرقانونی اقدام ہے۔

 چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ اب وفاقی کابینہ نے منظوری تو دے دی لیکن بنیادی جوڈیشل آرڈر موجود ہی نہیں ، مان لیا  بھی جائے کہ وفاقی کابینہ کی منظوری ہو گئی تو اس سے پہلے کی کاروائی غیر قانونی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More