ارشد ندیم کا پیرس اولمپکس میں ریکارڈ قائم، پاکستان کے لئے 40 سال بعد گولڈ میڈل جیتا
پیرس: پاکستانی اتھلیٹ ارشد ندیم نے جیولن تھرو ایونٹ میں 2 مرتبہ 90 میٹر سے زائد طویل تھرو پھینک کر پاکستان کے لئے تاریخ رقم کر دی۔
40 سال بعد ارشد ندیم نے پاکستان کو اولمپکس گیمز میں گولڈ میڈل جتوا دیا، ارشد ندیم کی جانب سے 92 عشاریہ 97 میٹر کی طویل ترین تھرو پھینکی گئی، جو کہ گزشتہ 28 سالوں میں اولمپکس گیمز کے جیولن تھرو فائنل میں پھینکی جانے والی طویل ترین تھرو ہے۔،
فائنل کے پہلے راؤنڈ میں ارشد ندیم کی پہلی تھرو ضائع ہوئی، دوسری تھرو میں انہوں نے 92 عشاریہ 97 میٹر دور تک تھرو پھینکی، جکہ تیسری تھرو میں وہ 88 میٹر تک تھرو پھینکنے میں کامیاب رہے۔
ارشد ندیم نے اپنی 92 اعشاریہ 97 میٹر کی تھرو کے ساتھ فائنل کے دوسرے راؤنڈ تک رسائی حاصل کی۔ جبکہ دوسرے راؤنڈ میں ارشد ندیم اپنی آخری تھرو میں 91 عشاریہ 79 میٹر تھرو پھینکنے میں کامیاب رہے جبکہ فائنل میں شرکت کرنے والا کوئی دوسرا اتھلیٹ 90 میٹرز سے زائد طویل تھرو پھینکنے میں کامیاب نہ ہو سکا، یوں ارشد ندیم نے 40 سال بعد پاکستان کیلئے اولمپکس میں گولڈ میڈل جیت لیا۔
پاکستان نے آخری مرتبہ 1984 میں گولڈ میڈل جیتا تھا جبکہ پاکستان کا آخری میڈل 1992 میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا اور یہ بھی فیلڈ ہاکی میں حاصل ہوا تھا۔
اس سے قبل پاکستان نے انفرادی مقابلوں میں میڈل1988 میں جیتا تھا، یہ میڈل شاہ حسین شاہ نے باکسنگ میں 1988 میں جیتا تھا جبکہ پاکستان کا پہلا انفرادی میڈیا بھی برانز میڈل تھا جو محمد بشیر نے 1960 میں جیتا تھا۔
پیرس اولمپکس میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتے والے ارشد ندیم نے کہا ہے کہ میں ردھم میں تھا اور پرامید تھا کہ گولڈ میڈل جیتوں گا، گولڈ میڈل کے ساتھ 14 اگست منائیں گے۔