Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

آٹھ جنوری 2023 ایک اختتام سے ، ایک نئے آغاز کی تاریخ

چین کی جانب سے اجتماعی قرنطین کی پابندی ختم کیے جانے اوربراہِ راست پروازوں کی بحالی کے بعد خوشی کے آنسووں اور اپنوں سے ملنے کی بے

سارہ افضل

تحریر : سارہ افضل

                        آٹھ  جنوری 2023 ایک اختتام سے ، ایک نئے آغاز کی تاریخ

 

آٹھ جنوری کو چین کے ہوائی اڈوں نے جیسے کچھ دیر کی  نیند کے بعد آنکھیں کھولیں ،روازوں کی معلومات کے بورڈز جو ۳ سال سے آنکھیں موندےسستا رہے تھے  ان کی آنکھیں پروازوں کی آمدورفت کی اطلاعات سے جگمگانے لگیں ، غیر ملکی آمد کے لیے مخصوص ٹرمینلز جو لگ بھگ ۱۰۷۰  دنوں سےزندگی کے احساس سے عاری نظر آتے تھے آج زندگی سے بھرپور انگڑائی لیتے ہوئے  کام میں مصروف ہو گئے ۔

چین کی جانب سے اجتماعی قرنطین  کی پابندی ختم کیے جانے اوربراہِ راست پروازوں کی بحالی کے بعد خوشی کے آنسووں  اور اپنوں سے ملنے کی  بے تابی سے دمکتے چہروں کو  لیے بین الاقوامی  پروازیں بڑے شہروں کے ہوائی اڈوں پر اتریں تو آٹھ جنوری بہت سے خاندانوں کے لیے یادگار بن گیا ۔

چین نے بیرونِ ملک سے آنے والوں کے لیے۸ جنوری سےاجتماعی  قرنطینہ کی شرائط ختمکرنے کا اعلان کیا تو وہ لوگ  جنہوں نے آٹھ جنوری سے پہلے کی ٹکٹس بک کروائی ہوئی تھیں انہوں نے فوراً ٹکٹ منسوخ کروائی اور اسے آٹھ جنوری یا اس کے بعد کی تاریخوں میں بک کروایا تاکہ جب وہ واپس پہنچیں تو انہیں اپنے گھر والوں سے علیحدہ ہو کر قرنطین میں نہ رہنا پڑے اور وہ واپسی کے بعد ایک ایک لمحہ اپنوں کے ساتھ گزار سکیں ۔

چین کی پالیسی میں تبدیلی کے بعد اب ملک اور بیرونِ ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے سنٹرلائزڈ نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹنگ نہیں کی جائے گی  اور  مسافر جن کے جسم کا درجہ حرارت معمول کے مطابق ہے وہبے فکری سے باہر جا سکتےہیں  تاہم جن مسافروں کو بخار تو ہے مگر کووڈ کی کوئی علامات نہیں ہیں نہ ہی کوئی شدید بیماری لاحق ہے وہ تشخیص کے بعد اپنی قیام گاہ پر  ہی رہ کر علاج معالجہ حاصل کرسکیں گے۔نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن کےمطابق ملک بھرمیں تمام زمینی بندرگاہوں پرمسافرکسٹم کلیئرنسبت دری جب حال ہورہی ہے۔آٹھ جنوری کو منژولی سمیت آٹھ زمینی سرحد یبندرگاہوں نےمسافروں کی آمدو رفت اور سامان کی نقل وحمل کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا ہےاورملحقہ ہانگ کانگ اورمکاؤ کی بندرگاہوں پرفاسٹ ٹریک سرحدی معائنہ بھی منظم طریقےسےدوبارہشروع کردیاگیاہے۔

مستقبل میں ان باؤنڈ مسافروں کی تعداد میں اضافےسےنمٹنےکےلئے،ٹرمینل 3-ایپر 12 انسپکشن لینز شاملکی گئی ہیں۔ اسکےعلاوہ پورٹویزاکااجرا، 24/72/144 گھنٹےکی ویزافریٹرانزٹ پالیسی پرعملدرآمداورعارضی انٹری پرمٹ کااجراءبھی دوبارہشروع کردیاگیاہے۔

سائنس کی بنیاد پر اور وبا کی  روز بروز بدلتی صورتِ حال کے مطابق وبا کی  روک تھام اور کنٹرول کی پالیسیوں  کو  صورتِ حال سے  ہم آہنگ   اور مربوط کرتے ہوئے  منظم انداز میں ملک کو دوبارہ سے کھولنا   چین کی اس پالیسی کا حصہ ہے  جو گزشتہ ماہ نافذ کی گئی تھی۔ یہ  وائرس  مسلسل تغیر پذیر ہے اور وبا کی موجودہ صورتحال  میں  ، وائرس کی موجودہ اقسام پہلے کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلنے والی  لیکن کم مہلک ہیں ،چین نے  اس وبائی مرض کی درجہ بندی کو کیٹیگری اے سے کیٹیگری بی میں تبدیل کردیا  ہے ۔

یہاں یہ بات سمجھنی چاہیے کہ "کلاس بی  مینجمنٹ” کے نفاذ کا مقصد لاپروائی یا مسائل سے توجہ ہٹانا نہیں ہے، بلکہ زیادہ سائنسی، درست اور موثر طریقے سے  وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول پر زور دینا ہے، اور وبا کی روک تھام ، کنٹرول اور اقتصادی اور سماجی ترقی کو زیادہ ہم آہنگ اور  بہتر بنانا ہے. انسدادِ وبا کے کاموں اور طبی علاج میں بہتری کے حوالے سے رہنمائی فراہم کرنے کے لئے ، "کلاس بی مینجمنٹ” اور نئی انسدادی پالیسیوں  کے مطابق ، ریاستی کونسل  کے انسدادِ وباکے مشترکہ میکانزم نے روک تھام ، کنٹرول پلاناور تشخیص و علاج کی منصوبہ بندی کا دسواں ورژن جاری کیا ہے۔یہ ایڈیشن صحت عامہ کے نظام کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی طرزِ عمل میں تبدیلی کا تقاضہ کرتا ہے اور سنگین بیماری یا دیگر ہنگامی مسئلے کی صورت میں ہی علاج کے لئےہسپتال جاننا تجویز کرتا ہے تاکہ ہسپتالوں پر اضافی اور غیر ضروری بوجھ کو کم کیا جائے ۔

پالیسی کی یہ  تبدیلی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ چین دنیا کے لئے دوبارہ کھل رہا ہے اور اس کی کوویڈ پالیسیز  میں ترامیم اور بہتری ایک منصوبہ بندی کے ساتھ  منظم طریقے سے کی جارہی ہے ۔

وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے،اسکے انسداد کے حوالے سے چین کا ردعمل ایک نئےمرحلےمیں داخل ہوگیا ہےجواسےاعلی معیارکی ترقی کوآگےبڑھانےکےلئےوسیع موقع فراہمکرتاہے۔ بہت سے ممالک کے ساتھ ساتھ  متعدد انٹرپرائزز، صنعتی ایسوسی ایشنز اور تجارتی حلقوں نے چین کے دوبارہ کھلنے کا خیرمقدم کیا ہے، کیونکہ یہ عالمی بحالی کو ایک بہت بڑا سہارا دے گا۔ ہانگ کانگ کی طرف سے شینزین کی بندرگاہوں کے ذریعے چائنیز مین لینڈ میں داخل ہونے کے لئے طویل قطاروں میں کھڑے لوگ ، بیرون ملک سفر کے لیے ویزا درخواستوں میں نمایاں اضافہ ، مصروف ہوائی اڈےاور ہائی سپیڈ ریلوے کی بکنگ میں اضافہ ، اور ملک بھر کے بڑے شہروں میں قائم تجارتی زونز میں آنے والی تیزی ، یہ سب اعلان ہیں کہ دنیا کی سب سے زیادہ متحرک معیشتوں اور سب سے بڑی مارکیٹس میں سے ایک "چین”، نہ صرف واپس آ گیا ہے، بلکہ یہ گزشتہ تین سالوں کے امتحان سے مضبوط طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے.

اب دنیا کی دوسری سب سےبڑی معیشت عالمی سپلائی چینزاورعالمی مارکیٹ کےلئےایک اہم متحرک قوت کےطورپرعالمی اقتصادی بحالی کےفروغ میں اپنا کردارمزید بھرپوراندازمیں اداکرنےکےلیےزیادہ مضبوط پوزیشن میں ہے.

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More