غزہ میں جنگ بندی کا آغاز، بے گھر فلسطینیوں کی گھروں میں واپسی شروع
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل در آمد شروع ہو گیا، بت گھر فلسطینی اپنے گھروں میں واپسی شروع کر دی۔
حماس کی جانب سے رہائی پانے والے قیدیوں کی فہرست جاری کئے جانے بعد باضابطہ جنگ بندی کا آغاز ہوتے ہی بے گھر فلسطینیوں نے اپنے گھروں میں واپسی شروع کر دی ہے۔ تاہم اسرائیل کی جانب سے حماس کی جانب سے قیدیوں کی فہرست کا بہانہ بنا کر مزید 3 فلسطینی شہید کر دئیے۔
جنگ بندی کا پہلا مرحلہ 42 دنوں پر محیط ہوگا، 33 اسرائیلی اور 737 فلسطینی قیدی مرحلہ وار رہا ہونگے، اسرائیلی فوج شہری علاقوں سے نکل جائے گی۔جنگ بندی کے اس معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتے تک جاری رہے گا، جس کے دوران غزہ میں موجود بقیہ 98 اسرائیلی یرغمالیوں میں سے 33 کو رہا کیا جائے گا جبکہ بدلے میں تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں اور نظربندوں کو اسرائیلی جیلوں سے واپس غزہ لایا جائے گا، ان فلسطینیوں میں 737 مرد، خواتین اور نوعمر قیدی شامل ہیں۔
جنگ بندی کا یہ معاہدہ مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں کئی مہنیوں تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد ہوا، یہ معاہدہ پیر 20 جنوری کو امریکہ کے نومتنخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے چار دن پہلے طے پایا۔
دوسری جانب اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتماربن گویر نے جنگ بندی کو دہشت گروں کو فتح قرار دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔ جنگ بندی کے خلاف اسرائیلی حکومت میں شامل دائیں بازوں کی جماعت یہودی پاور پارٹی نے حکومت سے الگ فتح قرار دیا ہے۔
فلسطین پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی تنظیم کا کہنا تھا کہ چار ہزار امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونے کے لئے تیار ہیں۔