یمنی فورسز نے صوبہ معارب کے اہم دفاعی علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا

فورسز کی کارائیوں میں سعودی عرب اور اس کے اتحادی فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا

صنعاء (نیوزپلس) یمنی فورسز نے اہم دفاعی صؤبہ معارب کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے ۔اس حوالے سے

لبنان کی المیادین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمنی مزاحمتی دستوں نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران معارب محاذ پر اپنی پیش قدمی کے دوران متعدد دفاعی لحاظ سے انہتائی اہمیت کے حامل علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

 

یمنی فورسز نے صوبہ معارب کے شمال مغرب میں واقع ھما زیب کی اسٹریٹجک ہائٹس اور ال ایلم فرنٹ کے مقام پر ال ندود کی پہاڑیوں کا بھی دوبارہ کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

 

فورسز کی کارروائیوں کے دوران ، سعودی عرب اوراس کے اتحادیوں کو بھاری جانی اور مالی نقسان اٹھا پڑا جبکہ درجنوں فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

وزارت کے مطابق ، یمن پر سعودی عرب کے زیرقیادت جنگی اتحاد نے دارالحکومت صنعا پر حملہ کرنے کے لئے معرب محاذ قائم کیا ، اور یہ صنعا کے خلاف ہونے والی تمام دہشت گردی کی کارروائیوں کا نقطہ آغاز رہا۔

 

یمن کی سرکاری صبا نیوز ایجنسی کے ہفتے کے روز ایک بیان میں ، یمنی وزارت نے کہا کہ اس مسئلے کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی بیانات میں عام طور پر "کم از کم منطق کی کمی” ہوتی ہے اور یہ کسی قابل فہم معیار پر مبنی نہیں ہیں۔

 

اس نے یمن میں قیام امن کے معاملے سے متعلق ایسے متعصبانہ روش پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔

یمنی وزارت خارجہ نے نوٹ کیا کہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی بیانات اور دیگر سیاسی و میڈیا پوزیشنوں سے ثناء حکومت کی امن کی خواہش پر غلط طور پر سوال اٹھائے گئے اور اس کے "اپنے دفاع کے فطری اور جائز حق” کو نظر انداز کیا گیا۔

 

وزارت کے مطابق ، یمن پر سعودی عرب کے زیرقیادت جنگی اتحاد نے دارالحکومت صنعا پر حملہ کرنے کے لئے معرب محاذ قائم کیا ، اور یہ صنعا کے خلاف ہونے والی تمام دہشت گردی کی کارروائیوں کا نقطہ آغاز رہا۔

 

یہ بیان سعودی عرب کے زیرقیادت اتحادی لڑاکا طیاروں نے معارب کے ضلع سرواہ میں مختلف علاقوں کے خلاف درجنوں فضائی حملے کیے۔ ایک اور فضائی حملے میں میڈگھل اور مازار اضلاع کو نشانہ بنایا۔

 

یمن کی فوج اور پاپولر کمیٹیوں کے اتحادی جنگجوؤں نے ریاض حکومت کی طرف سے اپنے ملک کے خلاف جارحیت کی کارروائیوں اور فوجی مہم کے ردعمل میں سعودی عہدوں اور اہداف کے خلاف متعدد انتقامی میزائل حملے کیے ہیں جن میں مملکت کی تیل کی سہولیات بھی شامل ہیں۔

 

واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے متعدد علاقائی اتحادیوں نے سابقہ ​​ریاض دوست حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے مقصد کے ساتھ مارچ 2015 میں یمن کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا۔

 

یاد رہے کہ اقوام متحدہ ککی جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یمن میں ہزااروں بچے بھوک سے جان سے گئے جبکہ یمن میں قحط کی صؤتحال پیدا ہو چکی ہے ۔

سعودی عربلبنانمعارب
Comments (0)
Add Comment