اسلام آباد(نیو پلس) قومی اسمبلی نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا اس ترمیمی بل کے تحت منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کی سزائیں بڑھا دی جائیں گی جبکہ مشکوک لین دین میں ملوث افراد کو دس سال تک سزا مل سکے گی۔ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو اب پچاس لاکھ روپے تک جرمانہ بھی ہوگا۔منی لانڈرنگ اب قابل دست اندازی جرم ہوگا۔ منی لانڈرنگ میں ملوث شخص کو تفتیشی افسر گرفتار کرکے اس کی گرفتاری کی وجوہات سے اگاہ کرے گا۔مالیاتی انٹیلی جنس یونٹ مشکوک ٹرانزیکشننز کی تحقیقات کرے گا۔ بل کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سفارشات کے مطابق بنایا گیا ہے۔ اینٹی منی لانڈرنگ کے قانون کو بین الاقوامی معیارات کے ساتھ منظم کیا جائے گا۔فارن ایکس چینج ریگولیشن ترمیمی بل 2019ء اور اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019ء، دونوں بل وزیر مملکت پارلیمانی امورعلی محمد خان نے پیش کیے تھے۔