Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

ننکانہ صاحب واقع میں ملوث ذمہ داروں کو کوئی رعایت یا تحفظ نہیں ملے گا۔وزیر اعظم عمران خان

پورے ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف جاری حملوں میں نمایاں فرق ہے

اسلام آ باد (نیوز پلس)وزیر اعظم عمران خان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ننکانہ صاحب میں رونما ہونے والا واقعہ ان کی سوچ کی نفی کرتا ہے اور اس کے ذمہ داروں کو پولیس اور عدلیہ سمیت حکومت سے کسی قسم کی رعایت یا تحفظ نہیں ملے گا۔

سماجی رابطے ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ننکانہ صاحب کے قابل مذمت واقعے اور پورے ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف جاری حملوں میں نمایاں فرق ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ مودی کی آر ایس ایس کا نظریہ اقلیتوں کو کچلنے کی حمایت کرتا ہے اور مسلمانوں کے خلاف ٹارگیٹیڈ حملے اس کے ایجنڈے کا حصہ ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ آر ایس ایس کے غنڈے سرعام مارپیٹ کرتے ہیں جبکہ مودی سرکار مسلمانوں کے خلاف حملوں کی سرپرستی ہی نہیں کرتی بلکہ بھارتی پولیس ان حملوں میں پیش پیش رہتی ہے۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل ننکانہ صاحب میں 2 مسلم گروہوں کے مابین ہاتھا پائی اور جھگڑے کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر دونوں گروپوں کے افراد کو گرفتار کر لیا۔ایک گروپ کے افراد نے اس معاملے کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی، گوردوارہ جنم استھان کے سامنے احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔مظاہرین کی بڑی تعداد نے 4 گھنٹے تک ریلوے روڈ پر دھرنا دے کر روڈ بلاک رکھا، جن کا مطالبہ تھا کہ ان کے بے گناہ لڑکے احسان اور دیگر گرفتار افراد کو فوراً رہا کیا جائے اور ان کے خاندان کو پولیس ہراساں نہ کرے۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ جب تک پولیس گرفتار احسان اور دیگر اہلِ خانہ کو رہا نہیں کرتی ہمارا دھرنا جاری رہے گا، تاہم سابق تحصیل ناظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شہزاد خالد کے مظاہرین کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے تھے۔
دریں اثناء اس واقعے پر سوشل میڈیا پر پاکستان میں موجود بھارتی ہائی کمیشن نے ٹویٹ کیا اور واقعے کو غلط رنگ دیا۔
بھارتی صوبے پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ امریندر سنگھ نے بھی ٹویٹ کیا اور پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان سے اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔
جبکہ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے جاری کیے گئے بیان میں بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مقدس مقام کی بے حرمتی کے بھارتی دعوے جھوٹے اور شرارت پر مبنی ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ننکانہ صاحب میں 2 مسلم گروہوں کے مابین ہاتھا پائی ہوئی ہے اور ہاتھا پائی کا معمولی واقعہ چائے کے اسٹال پر پیش آیا تھا جس کے بعد انتظامیہ نے ملزمان کو گرفتار کر لیا، جو اَب زیرِ حراست ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ گوردوارے کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا، حکومتِ پاکستان امن و امان برقرار رکھنے، اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More