Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں کے لئے سنی اتحاد کونسل کی درخواست مسترد

الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں کے لئے سنی اتحاد کونسل کی درخواست مسترد

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی درخواست مسترد کر دی۔

ای سی پی نے مخصوص نشستوں سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا، فیصلے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کو قومی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کے لئے مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی،

الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل خواتین اوراقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کوٹے کی حقدار نہیں، مخصوص نشستیں ایوان میں موجود باقی جماعتوں میں تقسیم کی جائیں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے انتخابات سے قبل مخصوص نشستوں کی فہرست نہیں دی، جو لازم تھی۔

ای سی پی کے فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ سنی اتحاد کونسل کا بروقت مخصوص نشستوں کی فہرستیں مہیا نہ کرنا قانونی نقص ہے۔

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے انتخابی نشان کے باوجود آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا،آئین کےآرٹیکل51میں واضح درج ہےکہ جوسیاسی جماعتیں قومی اسمبلی میں نشستیں جیت کرآئیں گی وہ مخصوص نشستوں کی حقدار ہوں گی۔

فیصلے میں کہا گیا کہ محض سیاسی جماعت میں شمولیت سے مختص نشست پر کوٹہ کا حق نہیں دیا جا سکتا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی ترجیحاتی فہرست جمع کرانے میں 2 دن کی توسیع کی تھی۔

 تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ سنی اتحاد کونسل خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کوٹے کی مستحق نہیں۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ مخصوص نشستوں کی فہرست انتخابات سےق بل فراہم کرنا قانونی ضرورت ہے، سنی اتحاد کونسل کا بروقت مخصوص نشستوں کی فہرستیں مہیا نہ کرنا قانونی نقص ہے۔

ای سی پی کے فیصلے میں کہا گیا کہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے انتخابی نشان کے باوجود آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا، پارٹی نے تصدیق کی کہ اُن کے امیدواروں نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل51 میں واضح درج ہےکہ جو سیاسی جماعتیں قومی اسمبلی میں نشستیں جیت کرآئیں گی، وہ مخصوص نشستوں کی مستحق ہوں گی۔

سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا فیصلہ متفقہ طور پرسنایا گیا تاہم مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں کو دینے کے فیصلے سے ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اختلاف کیا۔

الیکشن کمیشن کے ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ چاروں ممبران سے اتفاق کرتا ہوں کہ نشستیں سنی اتحاد کونسل کو نہیں دی جا سکتیں،

ان کا کہنا تھا کہ یہ مخصوص نشستیں باقی سیاسی جماعتوں میں بھی تقسیم نہیں کی جا سکتیں، یہ نشستیں آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 کے تحت خالی رکھی جائیں۔

اختلافی نوٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 106 واضح ہے کہ ہر سیاسی جماعت کو حاصل شدہ جنرل نشستوں کےمطابق مخصوص نشستیں ملیں گی۔

ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اپنے اختلافی نوٹ میں مزید کہا کہ نشستیں تب تک خالی رکھی جائیں جب تک آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 میں ترمیم نہیں ہو جاتی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More