آئی سی سی کا ٹرانس جینڈر خواتین کے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے پر پابندی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹرانس جینڈر خواتین جن میں مردوں کی طرح بلوغت کے اثرات پائے گئے ہوں ان کے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی۔
آئی سی سی کی جانب سے گزشتہ روز جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق خواتین ٹرانس جینڈرز کے انٹرنیشنل کرکٹ پر پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہو گا اور اگلے دو سال میں اس پالیسی کا مکمل طور پر جائزہ لیا جائے گا۔آئی سی سی کے مطابق گورننگ باڈی نے 9 ماہ کی مشاورت کے بعد یہ تجویز کیا کہ خواتین کے مقابلوں میں خواتین کی شمولیت، ان کی عزت نفس اور حفاظت یقینی بنائی جائے۔
آئی سی سی چیف ایگزیکٹو جیف الارڈس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ٹرانس جینڈر خواتین کی شمولیت سے متعلق پالیسی تفصیلی مشاورت کے بعد بنائی گئی جس میں تمام پہلوؤں کو مد نظر رکھا گیا۔انہوںنے کہاکہ پالیسی بناتے وقت ہماری اولین ترجیح انٹرنیشنل اسپورٹس سے وابستہ خواتین کھلاڑیوں کی سالمیت اور حفاظت رہی۔ڈومیسٹک کرکٹ میں ہر کرکٹ بورڈ اپنی سطح پر خود فیصلے کرنے کا مجاز ہو گا۔
واضح رہے کہ رواں برس ستمبر میں کینیڈا سے تعلق رکھنے والی ڈینیلی مک گاہے انٹرنیشنل کرکٹ میں حصہ لینے والی پہلی کرکٹر بنی تھیں۔یاد رہے کہ کرکٹ کے علاوہ دیگر اسپورٹس میں بھی ٹرانس جینڈرز خواتین کے بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد ہو چکی ہے۔جون 2022 میں سوئمنگ کی گورننگ باڈی نے بھی ٹرانس جینڈر خواتین کے سوئمنگ کے مقابلوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی تھی۔