Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان آئندہ کشیدگی ہوئی تو صورتحال خطرناک ہو سکتی ہے، جنرل ساحر شمشاد

اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان آئندہ کشیدگی ہوئی تو صورتحال خطرناک ہو سکتی ہے، جنرل ساحر شمشاد

پاکستان کے جواب پر بھارت کو سرحد پر فوج کم کرنا پڑی

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے اس وقت کچھ نہیں ہو رہا تاہم اسٹریٹیجک مس کیلکولیشین کے خدشے کو رد نہیں کر سکتے

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے غیرملکی خبر ایجنسی کو انٹرویو کے دوران کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مستقبل میں بھی کشیدگی ہوسکتی ہے، پاکستان نے آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی اس کے باوجود بھارت نے اقدام اٹھایا۔

ان کا کہنا تھا کہ کشیدگی نے دونوں ممالک کے درمیان حدود کو کم کر دیا ہے، اس سے پہلے ہم صرف متنازع علاقوں تک محدود تھے، اس بار ہم بین الاقوامی سرحد پر آمنے سامنے آئے۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے کہ مستقبل میں یہ معاملہ متنازع علاقوں تک محدود نہیں رہے گا، جنگ ہوئی تو پورے پاکستان اور پورے بھارت میں پھیل سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بار پہلے شہروں اور بعد میں سرحدون کو نشانہ بنایا گیا۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ مستقبل میں کسی بحران کی صورت میں بین الاقوامی برادری کی مداخلت سے پہلے ہی نقصان اور تباہی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک رجحان ہوگا، اس سے سرمایہ کاری، تجارت اور بھارت کے ڈیڑھ ارب کی آبادی متاثر ہوگی۔

جنرل ساحر شمشاد نے یہ بھی کہا کہ ڈی جی ایم او ہاٹ لائن کے سوا کرائسس مینجمنٹ میکنزم کا بھی کوئی وجود نہیں تھا، ایک طرف کرائسز مینجمنٹ میکنزم نہ ہو اور دوسری طرف تصادم ہو تو عالمی برادری کے لیے مداخلت کی گنجائش کم ہو جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں کہوں گا اس سےقبل کہ بین الاقوامی برادری اس ٹائم ونڈو کا فائدہ اٹھائے نقصان اور تباہی ہو سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی اس کے باوجود بھارت نے اقدام اٹھایا۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے مزید کہا کہ لیکن کسی بھی وقت اسٹریٹیجک مِس کیلکولیشن کے خدشےکو رَد نہیں کر سکتے، کرائسس ابھی موجود ہے، ردِعمل مختلف ہو سکتے ہیں۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھرپور اور مؤثر جواب کے بعد بھارت کو سرحد پر تعینات اپنی افواج کی تعداد کم کرنا پڑی ہے اور ہم 22 اپریل سے پہلے والی پوزیشن پر واپس آ چکے ہیں۔

رائٹرز سے گفتگو میں جنرل ساحر شمشاد نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پہلی بار سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا گیا، جو کہ ایک انتہائی تشویشناک اور غیر ذمہ دارانہ قدم ہے، یہ فیصلہ پہلگام حملے کے صرف 24 گھنٹے کے اندر بغیر کسی ثبوت کے کیا گیا۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے کہا کہ پاکستان نے معاملے کی غیر جانبدار اور آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی تاکہ سچ سامنے آ سکے مگر بھارت نے اس پر مثبت ردعمل دینے کے بجائے جارحانہ اقدامات کو ترجیح دی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More