روس: اسکول پر خونی حملے کے نتیجے میں 11 طلبا ہلاک

حملہ مسلم اکثریتی صوبہ تاتارستان کے شہر کازن کے ایک ہائی اسکول میں ہوا

روسی شہر تاتارستان کے ہائی اسکول میں ایک خونی حملے میں نتیجے میں کم از کم گیارہ طالب علم ہلاک ، جن میں اساتذہ بھی شامل ہیں۔

 

ماسکو (نیوز پلس / مانیٹرنگ ڈیسک) روس کے اکثریتی صوبے تاتارستان کے شہر جو ماسکو سے 820 کلومیٹر (510 میل) دور مشرق میں واقع ہائی اسکول پر مبینہ طور پر مسلح افراد نے بھاری آتشی اسلحہ سے حملہ کیا جس کے نتیجے مں کم از کم اب تک کی اطلاعات کے مطابق 11 طباء ہلاک جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے جنہیں مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے

میڈیا کے اطلاعات کے ایک نوجوان کو حراست میں لیا گیا ہے ، جبکہ دوسرا حملہ آور کو عمارت میں ہلاک کر دیا گیا

تاتارستان کے صدر رستم مینیخانانوف نے روسی میڈیا کو بتایا۔ ان کی موت تیسری منزل پر ہوئی تھی ، اور مزید 16 افراد اب قریب ہی اسپتال میں ہیں۔

دہشتگرد کو گرفتار کرلیا گیا تھا .وہ 19 سال کا تھا ، اس کے پاس باضابطہ طور پر اسلحہ درج نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی کسی دوسرے ساتھی کی شناخت ہوسکی ہے ، "صدر مینیخانانوف۔

حکام نے کے مطابق تاتارستان کی بنیادی طور پر مسلم جمہوریہ میں واقع کازان کے اسکول میں سیکیورٹی بحال کردی گئی ہے۔ پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے

منگل کے روز اسکول نمبر 175 میں گولیوں کا نشانہ بنانے والے پولیس اور ایمرجنسی گاڑیوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ کچھ بچے اپنی زندگیاں بچانے کے لئے کھڑکیوں سے کود پڑے اور کئی زخمی افراد کو بھی نکال لیا گیا۔

جبکہ عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ ، مبینہ طور پر دو بندوق برداروں نے اسکول کے اندر فائرنگ کی ، جو ماسکو سے 820 کلومیٹر (510 میل) دور مشرق میں ہے۔

ایک نوجوان کو حراست میں لیا گیا ، جبکہ اطلاعات کے مطابق دوسرا حملہ آور عمارت میں ہلاک ہوا۔

حکام نے بتایا کہ تاتارستان کی بنیادی طور پر مسلم جمہوریہ میں واقع کازان کے اسکول میں سیکیورٹی بحال کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان کے شہر کابل میں بھی ایک تعلیمی ادارے پر خونی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں درجنوں طلباء جاںبحق ہوگئے تھے اور کئی شدید زخمی ہوئے تھے۔

ذرائع: روسی میڈیا

تاتارستانرستم مینیخانانوفصدرماسکو
Comments (0)
Add Comment