پوپ فرانسس اسرائیلی یرغمالیوں کے خاندانوں اور فلسطینی شہدا کے خاندانوں سے ملاقاتیں کریں گے
پوپ فرانسس اگلے ہفتے غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کے خاندانوں سے ملاقات کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ ویٹیکن سٹی میں ہونے والی ان امکانی ملاقاتوں میں فلسطینی خاندانوں کے ساتھ ملاقاتیں بھی طے کی گئی ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پوپ فرانسس اس سے پہلے سب کو پر امن رہنے اور جنگ روکنے کا ایک سے زائد بار مشورہ دے چکے ہیں۔ ان کی یہ ملاقاتیں انسانی بنیادوں پر بتائی جاتی ہیں۔ جس میں اسرائیل کے مبینہ 240 سے کچھ کم یرغمالی غزہ میں اب بھی حماس کے کنٹرول میں ہیں۔جبکہ دوسری طرف غزہ میں اسرائیل کی مسلسل بمباری سے اب تک 5000 فلسطینی بچے، 3300 فلسطینی خواتین اور مجموعی طور پر 12000 سے زائد غزہ کے رہنے والے شہید ہو چکے ہیں۔
فلسطینی زخمیوں کی تعداد 30000 سے زائد بتائی گئی ہے۔غزہ کے ہسپتال، مساجد، گرجا گھر اور تعلمی ادارے سب کچھ ہی اسرائیلی بمباری کی زد میں آتے رہے اور اسرائیلی طیارے جان بوجھ کر انہیں بمباری کا نشانہ بناتے رہے۔ اسرائیل کی اس بمباری کو امریکہ اور یورپ کے کئی بڑے ملکوں کی مکمل حمایت حآصل رہی۔
ویٹیکن سٹی کی طرف سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کے بارے میں بیان جمعہ کے روز سامنے آیا۔ بیان کے مطابق 86 سالہ پوپ ملاقاتوں کے ذریعے دکھی دل خاندانوں کے ساتھ روحانی قربت ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔بیان کے مطابق یہ ملاقاتیں بدھ کے روز 22 نومبر کو پوپ کی معمول کی سرگرمیوں کی سائیڈ لائنز پر ہوں گی۔ اسرائیلی اور فلسطینی متاثرہ خاندونوں کے گروپوں کے ساتھ پوپ کی ملاقاتیں الگ الگ اوقات میں ہوں گی۔