کراچی(نیوز پلس) گورنراسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ بحیثیت قوم سخت فیصلے کرنے ہوں گے، ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا،آ ج حالات پہلے سے کہیں بہتر ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں گورنراسٹیٹ بینک رضاباقر نے کہا کہ حکومتی اقدام کے سبب سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اورملک کے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے لوگ اب سیونگز کی طرف جارہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ آج کے حالات پہلے سے کہیں زیادہ بہتر ہیں، ہمارا ملک دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خاتمے سے سب سے زیادہ فائدہ ہمیں ہوگا۔رضا باقر نے کہا کہ ہم نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عمل کیا،ہمیں کاروبار دوست ماحول بنانا ہے، بین الاقوامی ادارے بھی پاکستان کی کاوشوں کو سرا رہے ہیں۔انہوں نے کہا اسٹیٹ بینک کے لئے یہ بہت اہم مسئلہ ہے،ٹیرر فنانسنگ کو روکنا اولین ترجیحات میں شامل ہیں، فنانشل سسٹم میں اس وقت ریفارمز جاری ہیں، ٹریڈ بیس منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ روکنے کے لئے قوانین بنادئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) بہت اہم ایریا ہے، ایف اے ٹی ایف نے دیکھا پاکستان کامیابی سے کام کررہا ہے، آئی ایم ایف کی رپورٹ نے بھی پاکستان کی تعریف کی۔گورنر اسٹیٹ بنک کا کہنا تھا کہ امپورٹرز کیلئے جوفیصلہ ہوا وہ انھیں ریلیف دینے کیلئے کیا ہے، ایکسچینج ریٹ میں ہم بہتری کی طرف گامزن ہیں، جسے ہمارے حالات بہترہوں گے، ہم اپنی شرائط کو نرم کریں گے، زرمبادلہ پر دباؤ کی وجہ سے خزانہ خالی ہورہا تھا، اب معشیت بہتری کی طرف گامزن ہے۔انہوں نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ میں تبدیلی کافیصلہ درست تھا، فارن کرنسی اکاؤنٹ کوشہریوں نے سیونگ اکاؤنٹ میں تبدیل کیا، اس سے معیشت کو فائدہ ہوا، کومنل معاملات کو فنانشل معاملات سے علیحدہ کرنے کیلئے اینٹی منی لانڈرنگ اورٹیرر فنانسگ پر سختی کی گئی۔رضا باقر نے کہا کہ ہم دہشت گردی سے زیادہ متاثر ہیں ہمیں اس پر کڑی نگرانی کرنی ہے، اس سے معاملات کافی حد تک درست ہوئے ہیں ہمیں اکانومی سمیت رقوم کو ڈاکومنٹڈ کرنا ہے ہم نے دیکھا کہ رقوم دیگر کاموں میں استعمال ہوئی، ہم نے اکاؤنٹس فریز کرنا شروع کردیے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بحیثیت قوم سخت فیصلے کرنے ہوں گے، ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا، آپ اس معاملے کی سنجیدگی کا اندازہ ایسے لگا سکتے ہیں کہ میں اور بہت سے بینک کے صدور یہاں موجود ہیں۔گورنر اسٹیٹ بنک کا مزید کہنا تھا کہ تجارت کے نام پر کی جانیوالی منی لانڈنگ اب مشکل ہے، اس کی کڑی نگرانی ہورہی ہے، دہشت گردوں کی مالی معاونت اب کسی طور قابل قبول نہیں، ہم ان تمام اسٹیک ہولڈرز کے شکر گزار ہیں کہ وہ ملکی اہم مسئلے میں ہمارے ساتھ ہیں۔