اسلام آباد(نیوز پلس) ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ ایک سو تین دن سے کرفیو نافذ ہے اوروادی میں بھارتی مظالم جاری ہیں۔ ڈاکٹر فیصل کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں عیدمیلادالنبی ﷺ بھی منانے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ کشمیریوں کو جمعہ نماز پڑھنے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار پریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ ایک سو تین دن سے کرفیو نافذ ہے اوروادی میں بھارتی مظالم جاری ہیں۔ ڈاکٹر فیصل کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں عیدمیلادالنبی ﷺ بھی منانے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ کشمیریوں کو جمعہ نماز پڑھنے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی۔ کشمیر کے عوام کے مذہبی اور انسانی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ڈاکٹر فیصل نے کہاکشمیرپر ہمارے موقف میں رتی برابرفرق نہیں آیا۔ کلبھوشن یادیو کے حوالے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارتی جاسوس کے معاملے پر قطعا کوئی ڈیل نہیں ہو رہی ہے۔اس حوالے سے تمام فیصلے پاکستان کے قوانین کے مطابق ہوں گے۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ سیکریٹری خارجہ بابری مسجد سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے اثرات یورپی سفیروں کو بتاچکے ہیں۔کرتاپور راہداری کے افتتاح کے پہلے روز بارہ ہزار سکھ یاتری کرتارپور آئے جبکہ معاہدے کے تحت پانچ ہزار سکھ روزانہ پاکستان آ سکتے ہیں۔ترجمان نے ٹک ٹاک گرل کے دفتر خارجہ میں داخل ہونے اورویڈیو بنانے کے حوالے سے بتایا کہ حریم شاہ کے دفتر خارجہ میں داخلے سے متعلق معلومات جمع کرلی ہیں تاہم ایسے اقدامات بھی کئے گئے ہیں کہ مستقبل میں ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہوسکے۔