Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

چین- آسیان ایکسپو سے پاکستان کی معاشی بہتری کے امکانات روشن

چین اور پاکستان سدا بہار دوست ہیں، مشکل ہو یا راحت دونوں ممالک ایک دوسرے کا بھر پور ساتھ دیتےہیں

 

تحریر: شاکراللہ

 

اس وقت عالمی سطح پر معاشی کساد بازاری ہے۔ تاہم چین کی معیشت دنیا کی واحد معیشت ہے جس کی نمو مثبت ہوگئی ہے۔ چین کی ایک بہت بڑی منڈی ہے ۔اس کے علاہ چین عالمی اور علاقائی سطح پر اہم ذمہ دارانہ کردار ادا کررہاہے اور دنیا کو کووڈ۔۱۹ کے باعث بننے والی مشکل صورتحال سے نکالنے کیلئے کمربستہ ہے۔ چین کی لمبے عرصے سے کھلے پن کی پالیسی رہی ہے جس کا مقصد دنیا کیلئے اپنی منڈی کے دروازے کھولناہے۔ نومبر ہی میں چین کی تیسری بین الاقوامی درآمدی ایکسپو کا کامیاب انعقاد ہواہے ۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے چین دنیا کو اپنی منڈی میں موجود وسیع مواقع پیش کرتاہے۔ اور اب نومبر کے آخر میں ایک اور اہم ایکسپو کا کامیاب انعقاد ہوا۔ اس ایکسپو میں پاکستان کو خصوصی حیثیت دی گئی جس سے پاکستان کی معاشی بہتری کیلئے روشن امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

asean expo ,china

چین کے خود اختیار علاقے گوانگشی کے دارالحکومت ناننگ میں ستائیس سے تیس نومبر تک جاری رہنے والی سترہویں چائنا- آسیان ایکسپو کا گزشتہ سترہ سال سے تواتر کے ساتھ انعقاد کیا جا رہا ہے ۔ زیادہ سے زیادہ چینی اور غیر ملکی کمپنیاں چین، آسیان اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ” سے وابستہ ممالک میں مواقع تلاش کرنے کے لئے اس اعلی سطح کےکھلے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہیں ۔ یہ پلیٹ فارم گیارہ ممالک کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کی مشترکہ جی ڈی پی سترہ اعشاریہ پانچ ٹریلین امریکی ڈالر ہے اور صارفین کی مارکیٹ تقریبا دو ارب افراد پر مشتمل ہے ۔ موجودہ ایکسپومیں فریقوں نے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری تعاون کے چھیاسی منصوبوں پر دستخط کیے جن کی مجموعی مالیت 263.87 ارب یوآن بنی ، جس میں پچھلے سال کے مقابلے میں 43.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔

 

چین کی وزارت تجارت اور چین۔آسیان ایکسپو سیکریٹریٹ کی دعوت پر پاکستان نے پہلی

بار چین۔آسیان ایکسپو میں خصوصی شراکت دار ملک کے طور پر شرکت کی۔

چوبیس نومبر کو پاکستان میں متعین چینی سفیر نونگ رونگ کا ایک مضمون پاکستان کے اہم اخبارات میں شائع ہوا جس میں نشاندہی کی گئی کہ اگلے پانچ برسوں میں چین-پاک تعاون کو سنہرے مواقع میسر آئیں گے۔اسی دن، چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے چین کے بارہویں سرمایہ کاری تعاون میلے کے موقع پر کہا کہ پاکستان ، چینی کمپنیوں سمیت غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیےپر امید ہے ،تاکہ وہ پاکستان کی معاشی ترقی کو فروغ دے سکیں۔

 

ایکسپو میں پاکستان کے ایک پویلین سمیت کاروباری اداروں کے لیے اضافی بوتھ فراہم کیے گئے جبکہ تجارتی و سرمایہ کاری سرگرمیوں کے ذریعے چین اور آسیان ممالک کو پاکستان میں پائے جانے والے مواقعوں سے آگاہ کیا گیا۔ایکسپو کے دوران اہم پاکستانی برآمدات اور ثقافتی پہلووں کی نمائش کی گئی۔ بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے اشتراک سے ایک خصوصی تجارت و سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد بھی کیاگیا۔

کانفرنس کا آغاز وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبد الرزاق داؤد کے ریکارڈ شدہ ویڈیو تقریر سے کیا گیا۔ عبدالرزاق داؤد نے خصوصی شراکت دار ملک کی حیثیت سے پاکستان کی شرکت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کی معاشی اصلاحات اور کاروبار دوست پالیسیوں پر روشنی ڈالی جس نے معاشی استحکام اور کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول پیدا کیا ہے۔ مشیر نے دونوں خطوں کے سرمایہ کاروں کو خصوصی معاشی زونز میں سرمایہ کاری کے سنہرے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے خیرمقدم کہا جو معاون پالیسیوں اور پرکشش محصولات اور ٹیکس مراعات کے ذریعہ سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں چینی اور آسیان سرمایہ کاری کے لئے مکمل تعاون اور تحفظ کی یقین دہانی کرائی۔

چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے اپنے خیرمقدمی خطاب میں اس سال کے اجلاس میں پاکستان کو مکمل نمائندگی دینے پر چین کی وزارت تجارت اور ایکسپو سیکرٹریٹ کا شکر یہ ادا کیا۔ انہوں نے چین اور پاکستان کے درمیان خصوصی تعلقات اور جامع اسٹریٹجک شراکت داری اور آسیان ممالک کے ساتھ گہری جڑوں اور وسیع و عریض روابط کو اجاگر کرتے ہوئے چین اور آسیان کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی منڈی اور خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ کانفرنس سے چینی حکومت کے ممتاز عہدیداروں اور کاروباری رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

اس کے علاوہ پاکستان کے سفیر معین الحق نے چائنا -آسیان ایکسپو کے سیکرٹری جنرل وانگ لئی سے بھی ملاقات کی، جس میں اس اہم تجارت اور سرمایہ کاری کے پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان کے لیے مواقع بڑھانے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکریٹری جنرل وانگ نے ایکسپو میں پہلی بار پاکستان کی خصوصی شراکت دار ملک کی حیثیت سے شرکت کا خیرمقدم کیا اور پاکستان کے قائم کردہ متاثر کن پویلین اور بوتھ کی تعریف کی ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایکسپو کے موقع پر منعقدہ پاکستان کی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے والی کانفرنس چین اور آسیان کے کاروباری افراد کے لئے پاکستان کی وسیع مارکیٹ متعارف کرائے گی۔ ایکسپوکی علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے بنیادی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے معین الحق نے افتتاحی تقریب سے صدر ڈاکٹر عارف علوی کے ویڈیو خطاب کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے چین-آسیان – پاکستان تجارتی مثلث کی تجویز پیش کی تھی۔ سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ اگلے سال بھی ایکسپو میں پاکستان کے خصوصی شراکت دار ملک کی حیثیت کو برقرار رکھا جائے گا۔ سفیر نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ وبائی امور سے متعلق سفری پابندیاں اس وقت تک کم ہوجائیں گی جس سے پاکستان ایکسپو میں اعلی سطحی عہدیداروں اور تجارتی وفود کی شرکت کے قابل ہوجائے گا۔

چین اور پاکستان سدا بہار دوست ہیں، مشکل ہو یا راحت دونوں ممالک ایک دوسرے کا بھر پور ساتھ دیتےہیں۔ کووڈ۔۱۹ کی وبا کے دوران دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی بھر پور مددکی ہے ۔دونوں ممالک کے عوام کے درمیان والہانہ محبت کے جذبات پائے جاتے ہیں۔ چین پاکستان کو معاشی طور پر ایک مضبوط ملک دیکھنا چاہتاہے۔ اس سلسلے میں سی پیک کا منصوبہ پاکستان کی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ تاہم چین پاکستان کو معیشت کی بہتری اور عوام کی خوشحالی کیلئے مزید مواقع فراہم کرتاہے۔ چین کی بین الاقوامی درآمدی ایکسپومیں پاکستان کو بھر پور نمائندگی دی جاتی ہے اور چین آسیان ایکسپو میں پاکستان کو خصوصی پارٹنر ملک کے طور پر نمائندگی دے کر پاکستان کی معاشی بہتری کیلئے ایک سنہری موقع فراہم کیا گیاہے۔ امید ہے اس ایکسپپوکی بدولت زیادہ سے زیادہ آسیان ممالک اور ان ممالک کے کاروباری ادارے اور حضرات پاکستان کی منڈی اور خصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کریں گے جس سے پاکستان کی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More