راولپنڈی (نیوز پلس)امریکہ کی جانب سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو نشانہ بنانے کے بعد کی صورتحال کے پیش نظر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان اپنی سر زمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔تفصیلات کے مطابق ترجمان آئی ایس پی آر نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایران کے خلاف کاروائی کا حصہ بننے کی خبریں محض بے بنیاد اور پروپیگنڈہ ہیں اور امریکی فوجی تربیتی پروگرام کی بحالی کا بھی اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطہ کسی اور جنگ کی جانب نہ جائے اور وہ اس سلسلے میں تمام پرامن کوششوں کی تائید کرے گا۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج کے سربراہ نے مائیک پومپیو سے بھی کہا کہ خطے کے مختلف ممالک میں کشیدگی کم ہونی چاہیے، اس سلسلے میں تمام متعلقہ ممالک کو تعمیری طرزِ عمل اور ڈائیلاگ سے آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے لحاظ سے ہمارے خطے کو مسائل کا سامنا رہا ہے، یہ خطہ 4دہائیوں سے امن کے لیے کوششیں کرتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ملک میں دہشت گردی کوشکست دی ہے اور ہر وہ کام کیا ہے جس سے خطے میں امن قائم ہو۔جنرک غفور نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جوام میں کہا کہ بھارتی آرمی چیف فوج میں پرانے ہیں مگر اس عہدے پر نئے ہیں اور اپنی جگہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔بھارتی آرمی چیف اچھی طرح جانتے ہیں کہ پاکستانی فوج اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا بخوبی جانتی ہے، پہلے بھی جب بھارت نے جب جارحیت دکھائی تھی تو ہم نے ان کے 2 طیارے مار گرائے تھے۔انہوں نے کہا بہتر ہوگا کہ نئے بھارتی آرمی چیف دھمکیاں دینے کے بجائے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اور بھارت میں ہندوتوا کے پرچار کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارتی اشتعال انگیزیوں کے باوجود ہم نے ہمیشہ ذمہ دار ریاست اور قابل افواج ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ترجمان آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ کہ افغان مفاہمتی امن بے حد ضروری ہے، پاکستان اس عمل کو خراب کرنے کا حصہ نہیں بنے گا۔انہوں نے کہا کہ خطے میں مختلف ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہونی چاہئے، ڈائیلاگ سے آگے بڑھنا چاہئے۔