اسلام آ باد (نیوز پلس)وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے مشروط طور پر نکالنے کی اصولی اجازت دی ہے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نواز شریف کی صحت واقعی تشویشناک ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹروں کی سفارش پر نواز شریف کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم ہونی چاہیے، اس سلسلے میں آج کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا بھی اجلاس ہوا جس کے بعد کمیٹی کے چیئرمین فروغ نسیم نے کابینہ اراکین کو بریفنگ دی اور نیب اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے حوالے سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بریفنگ کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ اراکین سے مشاورت کی اور ووٹنگ میں بیشتر اراکین نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی تجویز دی، تاہم تمام اراکین کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دی جائے اور ان کی واپسی کا وقت بھی پوچھا جائے جس کے بعد عمران خان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی اصولی طور پر اجازت دے دی ہے۔اجلاس کے ایجنڈے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ ‘مشیر خزانہ نے کابینہ کو اقتصادی اشاریوں اور اقدامات پر بریفنگ دی، رواں مالی سال میں جولائی سے اکتوبر تک کے معاشی اہداف حاصل کر لیے گئے، ملکی محصولات کی آمدن طے شدہ اہداف سے زیادہ رہی۔انکا کہنا تھا کہ مثبت معاشی اشاریے اقتصادی استحکام کی علامت ہیں جس کے ثمرات عوام تک پہنچائیں گے۔ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان مشکل حالات سے نکل آیا ہے اور مشکل معاشی چیلنجز پر قابو پارہا ہے، معیشت کیاستحکام کے لیے تمام اشاریے حاصل کیے گئے، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی حکومت کی مثبت پالیسیوں کا مظہر ہے جبکہ پاکستان کے مستحکم حالات کیعالمی ادارے بھی معترف ہیں۔وزیر اعظم نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیا کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 6 ارب روپے کی سبسڈی کا فائدہ عوام تک پہنچنا چاہیے، وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں کی کارکردگی پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے اور صوبائی حکومتوں سے ماہانہ کارکردگی رپورٹ مانگی جارہی ہے۔معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق نے مزیدکہا کہ صوبوں نے مہنگائی کے خلاف چھاپوں، جرمانوں اور گرفتاریوں کو معیار بنا رکھا ہے، تاہم چھاپوں سے غرض نہیں، قیمتوں پر نظر رکھی جائے گی، جبکہ صوبوں سے کہا ہے کہ اسٹاک رکھنے والوں پر نظر رکھی جائے۔