سعودی عرب ( نیوز پلس)سعودی عرب میں ہر سال کی طرح اس سال بھی غلاف کعبہ کیپروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں حرمین شریفین کے امور کے سربراہ شیخ عبدالرحمٰن سدیس سمیت 100 سے زائد متعلقہ افراد نے شرکت کی۔ہر سال کی طرح اس سال بھی 9ذی الحج کو خانہ کعبہ کو غسل دینے اور غلاف کعبہ کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔غلاف کعبہ کو ’کسوہ‘ کہا جاتا ہے اور اسے ہر سال دو مرتبہ شعبان اور پھر ذی الحج کے مہینے میں تبدیل کیا جاتا ہے۔خانہ کعبہ کے غلاف کی تبدیلی شیخ عبدالرحمٰن سدیس کی زیر نگرانی جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب کو کی گئی جس میں 150 سے زائد متعلقہ افراد نے حصہ لیا۔شیخ عبدالرحمٰن سدیس کے سیکریٹری احمد المنصوری نے بتایا کہ نیا غلاف کعبہ چار برابر پٹیوں اور دروازے کے پردے پر مشتمل ہے جبکہ خانہ کعبہ کے چاروں اطراف کی پٹیوں کو الگ الگ تیار کیا گیا ہے۔غلاف کی تبدیلی کے عمل کے دوران پہلے ایک طرف کا حصہ اتارا جاتا ہے اور اس کی جگہ نیا غلاف چڑھا دیا جاتا ہے اور اس کے بعد بالترتیب دوسرا، تیسرا اور چوتھا حصہ اتار کر اسے چڑھایا جاتاہے۔ واضح رہے کہ سب سے پہلے حطیم کی طرف سے غلاف کعبہ کو کھول کر نیا غلاف ڈالا جاتا ہے اور پھر اوپر سے نیچے کی طرف پھیلایا جاتا ہے۔احمد المنصوری نے مزید بتایا کہ غلاف کعبہ کی تیاری میں 670کلو ریشم کا استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ 120کلو سنہری اور 100 کلو چاندی کا دھاگہ استعمال کیا جاتا ہے۔یہ غلاف شاہ عبدالعزیز کارخانے میں 200 ماہرین اور منتظمین کی زیر نگرانی تیار کیا جاتا ہے اور یہ وہی کارخانہ ہے جس میں لمبائی کے اعتبار سے دنیا کی سب سے طویل مشین نصب ہے جس کی لمبائی 16میٹر ہے۔غلاف کعبہ کو اتارنے کے بعد اس کے ٹکڑے مختلف ممالک کے سربراہان، سفرا اور دیگر معززین کو تحفتاً پیش کیے جاتے ہیں۔