عمران خان، شاہ محمود قریشی ، اختر مینگل، شیخ رشید، سمیت متعدد رہنماں کے کاغذات نامزدگی مسترد
ملک میں عام انتخابات کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان، شاہ محمود قریشی، سابق وزیر اعلیٰ اختر مینگل اور شیخ رشید احمد سمیت کئی رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے جبکہ نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز بلاول بھٹو اور جہانگیر ترین کے کاغذات منظور کرلیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور اورمیانوالی سے بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔ عمران خان کے کاغذات نامزدگی این اے 122 لاہور اور این اے 89 میانوالی سے مسترد کیے گئے۔ریٹرننگ افسر این اے 122 کے مطابق بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، کاغذات نامزدگی مسترد کیے جاتے ہیں جبکہ ریٹرننگ افسر 89 کفایت اللہ نے کہا کہ این اے 89 سے بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی کئی اعتراضات کے باعث مسترد کیے، ان کے کاغذات نادہندہ اور سزا یافتہ ہونے پر مسترد کیے۔این اے 122 سے بانی پی ٹی آئی اور خرم لطیف کھوسہ سمیت 11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے قومی اسمبلی کے تین اور صوبائی اسمبلی کے ایک حلقے سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔شاہ محمود قریشی نے این اے 150، 151، این اے 214 تھرپارکر اور حلقہ پی پی 218 سے کاغذات جمع کرائے تھے۔اس کے علاوہ ان کے بیٹے زین قریشی اور بیٹی مہر بانو کے کاغذات نامزدگی این اے 150اور 151سے مسترد ہوئے۔زین قریشی اور مہر بانو کے کاغذات نامزدگی پی پی 218 جبکہ زین قریشی کے کاغذات نامزدگی پی پی 219 سے بھی مسترد کردیے گئے۔این اے 57 سے شیخ رشید اور ان کے بھتیجے راشد شفیق کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔این اے 57 سے مسلم لیگ (ن)کے چوہدری دانیال اور سجاد خان کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے جبکہ اسی حلقے سے پی ٹی آئی کے چوہدری عدنان کے کاغذات منظور ہوئے۔جھنگ کے این اے 108 سے پی ٹی آئی کے صاحبزادہ محبوب سلطان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔
لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 سے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور اور اسی حلقے سے پی ٹی آئی کی صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 127 سے بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے جبکہ اسی حلقے سے پی ٹی آئی کے اعجاز چوہدری کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔این اے 130 لاہور سے پی ٹی آئی کی ڈاکٹر یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔این اے 51 مری سے پی ٹی آئی کے لطاسب ستی اور سہیل عرفان عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے جبکہ این اے 51 مری سے پی ٹی آئی کے سردار محمد سلیم خان کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے۔رہنما پی ٹی آئی ملک عامر ڈوگر کے این اے 149 ملتان سے کاغذات نامزدگی منظورکرلیے گئے۔
پی ٹی آئی کے جمشید دستی کے مظفرگڑھ سے این اے 175، 176 اور پی پی 269، پی پی 271 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے جبکہ این اے 175، 176 سیجمشید دستی کی اہلیہ کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے۔رہنما پی ٹی آئی حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی پی پی 172 سے مسترد، پی ٹی آئی رہنما اعظم نیازی اور بجاش نیازی کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے جبکہ اسی حلقے سے ن لیگ کے رانا مشہود کے کاغذات منظور کر لیے گئے۔رہنما پی ٹی آئی ملک عامر ڈوگر کے این اے 149 ملتان سے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے جبکہ این اے 180 کوٹ ادو سے پی ٹی آئی کے روپوش رہنما شبیر علی قریشی، غلام مصطفی کھر، اہلیہ ایونیہ مصطفی اور آزاد امیدوار فیاض چھجڑا کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔
پی پی 80 سے پی ٹی آئی کے نعیم پنجوتھا کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے اسدقیصر کے این اے 19 اور پی کے 50، این اے 20 اور پی کے 52 اور 53 سے پی ٹی آئی کے شہرام ترکئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔این اے 44 ست علی امین گنڈاپور کے بھی کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے جبکہ ان کے وکلا نے فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔پاکستان تحریک انصاف کے مطابق خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کے 29 امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوئے جن میں شیرافضل، شیر علی ارباب اور شاندانہ گلزار شامل ہیں۔
سوات سے مراد سعید، فضل حکیم اور ڈاکٹر امجد کے کاغذاتِ مسترد جبکہ دیر سے محمد اعظم اور صبغت اللہ کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوئے۔پی ٹی آئی نے بتایاکہ مردان سے عاطف خان اور علی محمد خان، صوابی سے اسد قیصر، شہرام ترکئی، شہریار آفریدی اور علی امین گنڈاپور جبکہ این اے 28 سے تیمور جھگڑا کے کاغذات نامزگی مسترد کردیے گئے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)مینگل گروپ کے سربراہ سردار اختر مینگل کے قومی اسمبلی کی 2 اور ایک صوبائی اسمبلی کی نشست سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔خضدار سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 256 سے اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔آر او نے بتایاکہ بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 20 خضدار سے بھی اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔آر او کے مطابق اخترمینگل کے کاغذات اقامے کی وجہ سے مسترد کیے گئے۔ادھر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 264 سے بھی سردار اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔
ریٹرنگ آفیسر کے مطاق اختر مینگل کے پاس متحدہ عرب امارات کا اقامہ ہونے پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کے کاغذات نامزدگی حلقہ این اے 263 سے مسترد ہوئے۔ ریٹرننگ افسر کے مطابق قاسم سوری نادہندہ اور مفرور ہیں ان کا شناختی کارڈ بھی بلاک ہے لہذا کاغذات نامزدگی مسترد کیے جاتے ہیں۔این اے 262 پر 55 امیدواروں میں سے37 کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے جبکہ 18 کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔این اے 262 پر پشتونخوا میپ کے نواب ایازجوگیزئی، پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی کے خوشحال کاکڑ اور پی ٹی آئی کے ظہورآغا کاغذات نامزدگی مسترد ہونے والوں میں شامل ہیں۔
این اے 264 کوئٹہ سے میر خالد لانگو اور پرنس عمر احمد زئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جبکہ جمال رئیسانی،کبیر احمد، صلاح الدین مینگل، فرید رئیسانی، حضور بخش اور سردار عبدالرزاق کے کاغذات منظور کیے گئے۔پی بی 22 لسبیلہ سے سابق وزیراعلی جام کمال کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔