ظالموں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، نواز شریف
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ جن کی 10 سال تک خیبرپختونخوا میں حکومت رہی، انہوں نے اس صوبے کے لیے کیا کیا؟ ظالموں نے پاکستان کا ستیا ناس کردیا، میرے دور حکومت میں مہنگائی نہیں تھی،
سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے مانسہرہ میں مسلم لیگ ن کے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کتنے برسوں کے بعد مانسہرہ آیا ہوں، آپ بھی نواز شریف کے بغیر اداس ہوئے ہوں گے، نواز شریف آپ سے زیادہ اداس ہوا۔
لوگوں نے نواز شریف کو آپ سے کتنا دور کردیا، کبھی جیل میں ڈالا، کبھی لندن بھیجا، کبھی کہاں اور کبھی کہاں۔ آج 10 برسوں بعد دوبارہ آپ سے مل کر خوشی ہوئی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ مانسہرہ میں آج ہیلی کاپٹر سے آیا ہوں اور گاڑی میں گھوما ہوں، یہاں کچھ نہیں بدلا ہے، مانسہرہ وہی 40 سال پہلا والا ہے، 10 سال جن کی حکومت خیبرپختونخوا میں رہی ہے، انہوں نے خیبرپختونخوا اور مانسہرہ میں کیا کیا؟
انہوں نے کہا کہ میں یہاں آج وزیراعظم بننے کے لیے نہیں آیا، یہاں الیکشن لڑنے کے لیے آیا ہوں، مریم یہاں الیکشن لڑنے کے لیے نہیں آئی، مریم نے مجھے کہا کہ مانسہرہ جلسے میں ضرور آپ کے ساتھ جانا ہے۔
نوازشریف نے کہا کہ مانسہرہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، 10 سال یہاں جس کی حکومت رہی ہے انہوں نے یہاں کیا بنایا۔ پچھلی حکومت نے خیبرپختونخوا میں تباہی لائی۔نوازشریف نے کہا کہ موٹر وے جا کر دیکھو وہاں آپ کو تبدیلی نظر آئے گی، جب موٹروے مکمل ہوئی تو میں جیل میں تھا، ہماری حکومت رہتی تو یہاں ایئرپورٹ قائم ہوچکا ہوتا، اور میرپور سے منگلا ڈیم تک موٹروے ہوتی، ہمارے دور میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا، ن لیگ کے دور میں ہر شخص کے پاس روزگار تھا۔
قائد مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ملک میں مہنگائی نام کی کوئی چیز نہیں تھی، ان ظالموں نے ہماری چلتی ہوئی حکومت کو گھر بھیجا، ان ظالموں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، مانسہرہ والو آپ اس کی جھوٹی باتوں میں کیوں آئے، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں یہاں کراچی سے مانسہرہ ٹرین چلے گی، مانسہرہ والی موٹروے بالاکوٹ اور گلگت تک جائے گی، میری حکومت ہوتی تو مانسہرہ کا کوئی نوجوان بیروزگار نہ رہتا، ہماری حکومت بنتی ہے تو آپ کو سستی اشیا مہیا کریں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر 5 ججز نواز شریف کو نہ نکالتے تو مانسہرہ آج خوبصورت ترین شہر ہوتا اور عین ممکن ہے کہ یہاں آج میٹرو بس چل رہی ہوتی اور اسلام آباد سے مانسہرہ اور مانسہرہ سے مظفرآباد ایک خوبصورت ٹرین چل رہی ہوتی۔ موجودہ حالات دیکھ کر خوشی نہیں ہو رہی۔
نوازشریف نے کہا کہ ہم خود شہریوں کو کمپیوٹر مہیا کریں گے، میں نے کراچی تک موٹروے بنانے کا منصوبہ بنایا ہوا تھا، یہ منصوبہ کراچی سے سکھر تک آ کر رک گیا، پچھلی حکومت نے سکھر سے آگے موٹروے نہیں بنائی، یہ کتنا بڑا ظلم ہے، ہم نے ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا، گیس سستی کیا، لوگوں کو روزگار دیا اور پاکستان میں جگہ جگہ میٹرو بس بنائی،
مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف نے مانسہرہ میں ایئر پورٹ بنانے کا اعلان کر دیا۔نواز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت کو مدت پوری کرنے دی گئی ہوتی تو اگلی حکومت بھی ہماری ہوتی، ان کا کہنا ہے کہ آج ہم دنیا میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں، ہم نے ڈالر کو 104 روپے پر باندھ رکھا تھا، آج یہ کنٹرول نہیں ہو رہا، بہت عمدہ پاکستان چھوڑ کر گیا تھا، جن لوگوں نے بگاڑنا تھا وہ بگاڑ کر چلے گئے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کو دوبارہ پٹری پر لانا آسان کام نہیں، ملک کی دوبارہ تعمیر کرنا ہو گی، خیبر پختون خوا والو! آپ بھی اس جھوٹے شخص کے جھانسے میں آ گئے، آپ نے اس جھوٹے شخص کو ووٹ دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ہمارے بہت اچھے ساتھی ہیں، 2013 کے الیکشن کے بعد وہ میرے پاس آئے کہ خیبر پختون خوا میں ہم مل کر حکومت بنائیں، میں نے مولانا سے کہا کہ آپ درست کہتے ہیں مگر عددی اعتبار سے پی ٹی آئی کا پہلا حق ہے۔نواز شریف نے کہا کہ اب خیبر پختون خوا کو سنوارنے کا وقت آ گیا ہے، اللہ تعالی نے موقع دیا تو مانسہرہ میں میڈیکل کالج بنائیں گے، خوشی ہو رہی ہے کہ ہم دوبارہ ملے ہیں، لیکن ملکی حالات دیکھ کر خوشی نہیں ہو رہی۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ میرے دور میں سبزیاں 10 روپے فی کلو میں مل رہی تھیں، جنہوں نے بگاڑنا تھا وہ بگاڑ کر چلیگئے ہیں، یہ پاکستان کے ساتھ ظلم ہے، جان جوکھوں کا کام ہے، دوبارہ پاکستان کی تعمیر کرنی ہو گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ان لوگوں نے پہلے سے زیادہ اس صوبے کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے، اگر مسلم لیگ ن کی حکومت آئی تو مانسہرہ میں خوبصورت ایئر پورٹ بنے گا، کراچی سے مانسہرہ تک ٹرین چلے گی۔جو مظفر آباد جائے گی، مانسہرہ والا موٹر وے آگے بالا کوٹ ، کاغان، ناران، چلاس اور بابوسر تک لے جائیں گے،
نواز شریف نے کہا کہ اگر ہماری حکومت بنی تو یہاں کالج اور یونیورسٹی بھی بنے گی، سب چیزیں سستی ملیں گی، روزگار بھی ملے گا، نوجوانوں کے ہاتھوں میں کمپیوٹر ہوں گے۔۔