لاہور (نیوز پلس)سری لنکا کے خلاف ون ڈے اور ٹی20 سیریز کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے قومی ٹیم کے اسکواڈ میں عمر اکمل اور احمد شہزاد سیریز میں جگہ بنانے میں ناکام رہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے سری لنکا کے خلاف ون ڈے اور ٹی20 سیریز کے لیے قومی ٹیم کے اسکواڈ کا اعلان کیا۔مصباح الحق لا کہنا تھا کہ سلیکشن کمیٹی اراکین سے طویل مشاورت اور منصوبہ بندی کے بعد میں محسوس کرتا ہوں کہ ہم نے بہترین دستیاب اسکواڈ تشکیل دیا ہے اس سیزن ہم نے صرف 50اوورز کے میچز کھیلنے ہیں اس لیے ہم اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، میں نے اپنے پورے کیریئر میں یہ سیکھا ہے کہ کوئی بھی میچ آسان یا حریف آسان نہیں ہوتا۔ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ محمد رضوان، عابد علی اور عثمان شنواری عمدہ کارکردگی کے باوجود بدقسمتی سے ورلڈ کپ اسکواڈ میں جگہ نہ بنا سکے اور ان کی مستقل اچھی کارکردگی کو مدنظر رکھ کر انہیں ٹیم میں دوباہر شامل کیا گیا ہے۔ مصباح نے کہا کہ یہ سیریز نوجوان کھلاڑیوں کے اپنی اہلیت کا لوہا منوانے اور ون ڈے ٹیم میں اپنی جگہ پکی کرنے کا بہترین موقع ہے۔مصباح کا کہنا تھا کہ حسن علی سیریز کے لیے اسکواڈ کا حصہ تھے لیکن کل ان کو کمر میں تکلیف محسوس ہوئی جس کے بعد فزیو کے مشورے انہیں سیریز کے لیے آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا اور وہ بحالی کے عمل سے گزرنے کے بعد اب قومی ٹیم کا حصہ بنیں گے۔سیریز کے لیے قومی ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں بابر اعظم، امام الحق، عابد علی، آصف علی، فخر زمان، حارث سہیل، افتخار احمد، عماد وسیم، شاداب خان، وہاب ریاض، محمد رضوان، محمد عامر، محمد حسنین، عثمان شنواری اور محمد نواز شامل ہیں۔چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ نے کہا کہ اب تک عماد وسیم ہی ہمارے پاس ایک ایسے کھلاڑی تھے جو باؤلنگ کرنے کے ساتھ ساتھ نچلے نمبروں پر آ کر اچھی اور جارحانہ بیٹنگ بھی کر رہے تھے لیکن ہم نے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے محمد نواز کو تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصے میں محمد نواز کی کارکردگی اچھی رہی ہے اور وہ فرسٹ کلاس کے ساتھ ساتھ حال ہی میں قائد اعظم ٹرافی میں بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔ان کہنا تھا کہ شعیب ملک ریٹائر ہو چکے ہیں اور محمد حفیظ بھی سیریز کے لیے دسیتاب نہیں تھے اور اسی وجہ سے ہم نے افتخار احمد کو ٹیم کا حصہ بنایا ہے کیونکہ وہ آف اسپن باؤلنگ کی اضافی خوبی کے حامل ہیں، ماضی میں شعیب ملک اور محمد حفیظ کی موجودگی کی وجہ سے ان کی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تھی لیکن اب دونوں تجربہ کار کھلاڑی موجود نہ ہونے کے سبب افتخار احمد کو ان کے متبادل کے طور پر ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔مصباح الحق نے ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے فخر زمان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے فخر کی کارکردگی اچھی نہیں رہی لیکن وہ اس سے قبل مسلسل ایک ڈیڑھ سال اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر چکے ہیں، ان کی ون ڈے کرکٹ میں 47 کی اوسط ہے لہٰذا چند میچز کی خراب کارکردگی کی بنیاد پر انہیں ٹیم سے ڈراپ نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصے میں محمد نواز کی کارکردگی اچھی رہی ہے اور وہ فرسٹ کلاس کے ساتھ ساتھ حال ہی میں قائد اعظم ٹرافی میں بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شعیب ملک ریٹائر ہو چکے ہیں اور محمد حفیظ بھی سیریز کے لیے دسیتاب نہیں تھے اور اسی وجہ سے ہم نے افتخار احمد کو ٹیم کا حصہ بنایا ہے کیونکہ وہ آف اسپن باؤلنگ کی اضافی خوبی کے حامل ہیں، ماضی میں شعیب ملک اور محمد حفیظ کی موجودگی کی وجہ سے ان کی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تھی لیکن اب دونوں تجربہ کار کھلاڑی موجود نہ ہونے کے سبب افتخار احمد کو ان کے متبادل کے طور پر ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔مصباح الحق نے ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے فخر زمان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے فخر کی کارکردگی اچھی نہیں رہی لیکن وہ اس سے قبل مسلسل ایک ڈیڑھ سال اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر چکے ہیں، ان کی ون ڈے کرکٹ میں 47 کی اوسط ہے لہٰذا چند میچز کی خراب کارکردگی کی بنیاد پر انہیں ٹیم سے ڈراپ نہیں کیا جا سکتا۔