سردار ایاز صادق 23ویں اسپیکر قومی اسمبلی متنخب، حلف اٹھا لیا
قومی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادیق 199 ووٹ لے کر اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے ، جبکہ ان کے مد مقابل سنی اتحاد کونسل کے عامر محمود ڈوگر 91 ووٹ لے کر دوسرے نمبر رہے ۔
سردار ایاز صادق تیسری مرتبہ اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے نئے سپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کی کارروائی شروع کروائی، راجہ پرویز اشرف نے سیکرٹری قومی اسمبلی کو اردو آرڈر کے مطابق نام پکارنے اور ووٹنگ کا کہا۔
خالی بیلٹ باکس ایوان کو دکھا کر سیل کر دیا گیا، قومی اسمبلی میں سپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوا۔
اردو حروف کے لحاظ سے ارکان کو ووٹنگ کے لیے بلایا گیا، رکن قومی اسمبلی آسیہ اسحاق نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔
اس موقع پر عامر ڈوگر نے نو منتخب اسپیکر کو مبارکباد دی۔
نو منتخب اسپیکر سردار ایاز صادق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ جتنی پارلیمنٹ حکومت کی ہے اتنی ہی اپوزیشن کی ہے۔
اتحادی جماعتوں کے اسپیکر کیلئے(ن)لیگ کے امیدوار سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ آمد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے سب دوست اور بھائی ہیں۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑنا یہ جمہوریت کا حسن ہے، کوئی دشمنی تو ہے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا تقدس برقرار رکھنا ہر ممبر کی ذمہ داری ہے، شور شرابا ہوا تو تقاریر نہیں ہوسکیں گی، مسائل پر بات چیت نہیں ہوسکے گی۔
ایاز صادق نے کہا کہ سیشن چلانا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا چاہے کم لوگ ہوں یا لوگ واک آٹ بھی کر جائیں، سیشن چلانا بڑی اور بھاری ذمہ داری ہے، اس کرسی پر بڑے ضبط سے بیٹھنا پڑتا ہے۔
قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے اسپیکر کے امیدوار عامر ڈوگر نے کہا ہے کہ ہم اپنا مطالبہ آج بھی دہرائیں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا ہے، اسے واپس کیا جائے۔
انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر تحفظات کے ساتھ آئے ہیں۔عامر ڈوگر نے کہا کہ یہ ہاؤ س نامکمل ہے تو نامکمل ہاوس کا کیا تقدس ہو گا؟ لیکن ہم نے الیکشن لڑا ہے تو اپنا آئینی کردار ادا کریں گے۔