اسلام آ باد (نیوز پلس) چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ بی آئی ایس پی سے 8 لاکھ 20 ہزار 165 افراد کو خارج کرکے ان کی جگہ مستحقین کوشامل کیا جائے گا۔پریس بریفنگ میں وزیر اعظم کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ 24 دسمبر کی کابینہ میٹنگ میں جامع پالیسی کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا کہ بی آئی ایس پی پروگرام کے تحت 2 اشاریہ 5 ملین خواتین وظیفے لے رہی ہیں ان میں سے8 لاکھ 20 ہزار 165 خواتین کو نکالا جائے، اب بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین کا اندراج بائیومیٹرک سسٹم کے تحت کیا جائے گا، اب ہم اس پروگرام کو لائیو کرنے جا رہے ہیں۔ ثانیہ نشتر نے بتایا کہ اب یہ طریقہ کار اپنایا جائے گا کہ ہر سال سروے کر کے دیکھا جائے گا کہ کون سے لوگ بے نظیر انکم پروگرام کے اہل ہیں،اگر خاتون یا اس کے شوہر نے ایک سے زائد بار بیرون ملک سفر کیا ہو یا ان کے پاس اپنی ذاتی گاڑی ہوتو وہ غربت کی لکیرسے نیچے زندگی بسرنہیں کر رہے۔،اگر کسی کا ماہانہ فون کا یا کوئی اور بل 6 ہزار روپے سے زائد ہو تو ان کا شمار بھی غریب ترین افراد کی فہرست میں نہیں کیا جائے گا، اسی طرح اگر ایک گھرانے کے 3 سے زائد افراد نے شناختی کارڈ بنواتے ہوئے ایگزیکٹو سروس استعمال کی ہو تو وہ بھی پروگرام کے تحت مالی معاونت کے مستحق نہیں ہونگے۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے یہ بھی کہا کہ کنٹرول لائن کے 215 دیہاتوں کے شہریوں پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا حصہ بننے کے لیے کوئی شرط عائد نہیں کی گئی، خواتین شناختی کارڈ دکھا کروظیفہ حاصل کرسکتی ہیں۔