پیرس (نیوز پلس) فیٹف میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کا بھارتی عزائم خاک میں مل گئے، پاکستان فروری 2020ء تک گرے لسٹ میں ہی رہے گا۔تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے بڑا فیصلہ سنا تے ہو ئے کہا کہ پاکستان بلیک لسٹ نہیں ہوگا، کارکردگی بہتر قرار دیدی گئی۔ ذرائع کے مطابق تین ملکوں کی حمایت کے بعد پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی بھارتی سازشیں بری طرح ہو چکی ہیں۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق تین ملکوں کی حمایت کسی بھی ملک کو بلیک لسٹ سے بچا سکتی ہے۔ پاکستان کی چین، ترکی اور ملائیشیا نے بھرپور حمایت کی اور بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنے کے عزائم خاک میں ملا دیے اور پاکستان وارننگ بھی نہیں دی۔ذرائع کے مطابق بھارت بلیک لسٹ نہ کرنے پر پاکستان کو سخت وارننگ دینے کی کوششیں کر رہا تھا۔ پاکستان کو فروری تک مختلف اہداف کے حصول کا وقت مل گیا ہے۔ پاکستان فروری 2020ء تک گرے لسٹ میں ہی رہے گا۔ پاکستان کو معیشت دستاویزی بنانے کے لیے مختلف اہداف پر عمل کرنا ہوگا۔ وفاقی، صوبائی اور ضلعی سطح پر ٹرسٹ کی رجسٹریشن بہتر بنانا ہوگی۔زیورات، قیمتی پتھروں اور سناروں کے لین دین کو دستاویزی بنانا ہوگا جبکہ بینکوں میں پڑے بے نامی اکاؤنٹس کی مکمل چھان بین کرنا ہوگی۔نانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس کے بعد وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں وزیر اقتصادی امور محمد حماد اظہر کی قیادت میں پاکستانی وفد نے شرکت کی۔ پاکستان نے یقین دہانی کرائی کہ ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔اعلامیہ کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے ایکشن پلان پر عملدرآمد رپورٹ کا جائزہ لیا جبکہ اے پی جی اویلیوایشن رپورٹ بھی زیر غور آئی۔ ایف اے ٹی ایف نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان بدستور گرے لسٹ میں رہے گا۔ پاکستان کی اے پی جی کے حوالے سے مزید 12 ماہ تک کارکردگی دیکھی جائے گی۔