چمن(نیوز پلس) بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے چمن میں دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی (ف) کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد شہید ہو ئے جبکہ 11 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔بلوچستان پولیس کے مطابق بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے چمن میں دھماکا ہوا، یہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا۔ دھماکے کی وجہ سے ایک گاڑی کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کے باعث قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے کا نشانہ جے یو آئی (ف) کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری رہنما مولانا محمد حنیف تھے جو زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، دھماکے کے فوراً بعد ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں اور 11 زخمیوں کو طبی امدادی کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ وزیر داخلہ سید اعجاز شاہ نے چمن دھماکے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر بے حد افسوس ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ جاں بحق افراد اور انکے لواحقین کے لئے دعا گو ہیں – حملے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے عزم و حوصلے کو پست کرنے کی یہ انتہائی بزدلانہ کوشش تھی، ملک دشمن عناصر اس بات سے خوف زندہ ہیں کہ چمن میں معمول زندگی بحال اور بہتری کی طرف جا رہے ہیں – اعجاز احمد شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم تجارت سے لے کر بارڈر سکیورٹی پر ہونے والا کام جاری رکھنے کو یقینی بنائیں گے اور اس قسم کے بزدلانہ اقدام کو اپنے بلوچستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے والی ہر سازش کا ڈٹ کے مقابلہ کریں گے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے بھی چمن میں دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے، شہید ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا انسانیت اور مذہب کے منافی فعل ہے، بزدل دشمن کو بزدلانہ کارروائیوں سے کوئی بھی مقصد حاصل نہیں ہو سکتا۔