پیرس (نیوز پلس) ایف اے ٹی ایف اجلاس میں شرکت کے لئے گئے پاکستانی وفد نے وہاں 39رکنی ایف اے ٹی ایف سے متعلق مختلف اداروں اور تنظیموں کے متعلقہ حکام سے ملاقاتیں جاری ہیں تاکہ پاکستان کو بلیک لسٹ ہونے سے ہر ممکن بچایا جاسکے۔گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کو کوئی نیا پلان نہیں دیا جائے گا کیونکہ پچھلے پلان پر عمل کی مہلت مل سکتی ہے۔ پاکستانی حکام کو یہ اعتماد اور یقین ہے کہ تمام معاملات قابو میں ہیں۔ چین، ترکی اور ملائیشیا نے بھارت کی جانب سے کوئی پاکستان مخالف قرارداد کی صورت میں مکمل تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔اب تک خلیجی تعاون تنظیم کے رکن ممالک اور سعودی عرب نے بھی پاکستان کو تعاون اور حمایت کا یقین دلایا ہے۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 18اکتوبر تک جاری رہے گا۔ جس میں کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ پیرس میں مذکورہ اجلاس سے قبل جوائنٹ ورکنگ گروپ کی سفارشات سے پاکستان حکام کو آگاہ کیا گیا۔جوائنٹ ورکنگ گروپ نے پاکستان کو 10نکات کا پابند، مزید 10نکات کا جزوی پابند اور 7کا عدم پابند قرار دیا جن کا تعلق کالعدم تنظیموں کے خلاف تحقیقات، عدالتوں سے سزاؤں اور ان پر عمل درآمد سے ہے۔ایف اے ٹی ایف کے جائزہ اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی قیادت میں پاکستان کا 5رکنی وفد شریک ہے۔