آل پاکستان ٹینور ٹریک ایسوسی ایشن (آپٹا) کا 15 مارچ 2023کوہائر ایجوکیشن کمیشن کے باہر احتجاج اور دھرنے کا اعلان
ایچ ای سی نے ٹینور ٹریک سسٹم (ٹی ٹی ایس) کی لیے ایک غیر دانشمندانہ فنڈنگ پالیسی کا حالیہ نوٹیفکیشن کیا ہے جس نے ٹی ٹی ایس اساتزہ کا استحصال اور پانچ ہزار سے زاید خاندانوں کا معاشی قتل عام کیا ہے۔ اس نوٹیفکیشن کے خلاف 15 مارچ 2023کو احتجاج اور دھرنا کا اعلان کیا گیا ہے
صدر ایپٹا ڈاکٹر یاسر شاہ نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں ایک بنیادی فرق ان کا نظام تعلیم بھی ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم اور اس کا فروغ ہی ترقی پزیر ممالک کے لیے کامیابی کا زریعہ ہے۔
جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق سال گزشتہ سے ایچ ای سی جو کہ ملک کی اعلیٰ تعلیم کے فروغ کی ضامن ہےاور اس کے لئے ملکی بجٹ سے ہر سال ایک خطیر رقم اعلی تعلیم اور تعلیمی اداروں کے لیے حاصل کرتی ہے اپنے فرائض منصبی پورے کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ چیرمین ایچ ای سی اور موجودہ انتظامیہ کے غیر معروف اور نا اندیش فیصلوں نے ملکی اعلٰی تعلیم کو تباہی کے دھانے پر کھڑا کر دیا ہے ۔ حال ہی میں ٹی ٹی ایس اساتذہ کے لئے ایک فنڈنگ پالیسی کے نوٹیفکیشن کا اجراء کیا گیا ہے-
جس کے مطابق ملک بھر میں ٹی ٹی ایس اساتذہ کی تقرری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ موجودہ اساتذہ جو کہ اس نظام کے تحت پڑھا رہے ہیں ان کے سا لانہ انکریمنٹ ۔ پرفامنس انکریمنٹ اور دیگر حوصلہ افزا سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لئے ملک بھر کی متعلقہ یونیورسٹیوں کو تحریری حکم نامہ جاری کر دیئے گئے ہیں۔
موجودہ تشویشناک صورتحال پر ڈاکٹر یاسر شاہ صدر آپٹا اور دیگر کابینہ ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے- انہوں نے کہا ملک میں اعلی تعلیم کی تباہی کی طرف وزارت تعلیم، ایچ ای سی چیرمین اور انتظامیہ کے اس طرح کے رویے نامنظور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایچ ای سی کی موجودہ ٹی ٹی ایس فنڈنگ پالیسی کا نوٹیفکیشن من و عن نا منظور ہے اور بلا تاخیر اس نوٹیفکیشن کو منسوخ کیا جائے ۔ دریں اثنا بصورت عدم منسوخی ٹی ٹی ایس اساتذہ ایچ ای سی کے سامنے ۱۵ مارچ ۲۰۲۳ سے بھرپور احتجاج شروع کرنے کا اعلان کرتے ہیں اور اپنے مسائل کے حل تک دھرنا اور احتجاج جاری رکھیں گے۔