Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

چین کی شاندار نیو انرجی مارکیٹ، لگژری گاڑیاں بنانے والی عالمی کمپنیز کی توجہ کا مرکز

آئی ڈی سی کو یہ بھی توقع ہے کہ سیلف ڈرائیونگ خدمات کی مستحکم رفتار مستقبل میں این ای وی مارکیٹ کو فروغ دے گی

سارہ افضل

تحریر: سارا افضل

 

چین کی شاندار نیو انرجی مارکیٹ، لگژری گاڑیاں بنانے والی  عالمی  کمپنیز کی توجہ کا مرکز 

تیسری چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو میں شریک  لگژری گاڑیاں بنانے والی  عالمی  کمپنیز  نے اپنی نظریں دنیا کی سب سے بڑی نئی انرجی وہیکل (این ای وی) مارکیٹ پر مرکوز رکھیں ۔ صرف یہی نہیں 19 اپریل کو شنگھائی میں 20ویں شنگھائی انٹرنیشنل آٹوموبائل انڈسٹری نمائش کا بھی آغاز ہوا۔ یہ نمائش ، جسے آٹو شنگھائی 2023 کے نام سے بھی جانا جاتا ہےاس میں 20  ممالک اور خطوں سے تقریبا ایک ہزار کاروباری اداروں نے شرکت کی اور تقریبا1500 گاڑیوں کی نمائش کی گئی۔

ان دونوں بین الاقوامی  نمائشوں میں بین الاقوامی سطح کی بڑی لگژری کار  کمپنیز  نے اپنے نیو انرجی ماڈل اور کانسیپٹ ماڈل متعارف کروائے ۔ ووکس ویگن نے اپنی لگژری برانڈز  کو پیش کیا۔ اس کے علاہ  پورش نے  اپنے  مکمل  الیکٹرک کار ماڈل ٹیکن 4 ایس اور وژن  357نامی کانسیپٹ کار کی نمائش کی جب کہ  بینٹلے نے  پلگ ان ہائبرڈ گاڑی نمائش میں متعارف کروائی ۔

برطانوی کار کمپنی  لوٹس نے ایک مکمل طور پر الیکٹرک ایس یو وی کی نمائش کی۔ اطالوی کار کمپنی ماز وراٹی  نے چینی این ای وی مارکیٹ پر اعتماد  کا اظہار کرتے ہوئے  شنگھائی انٹرنیشنل آٹوموبائل انڈسٹری نمائش میں نئے مکمل برقی ماڈلز  کو لانچ  کیا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ 2025  تک  تمام مازوراٹی ماڈلز میں الیکٹرک ورژن ہوں گے جب کہ 2023  تک ، پوری مازوراٹی  رینج صرف الیکٹرک  گاڑیوں پر مشتمل ہوگی۔

چین کی این ای وی مارکیٹ میں گزشتہ چند سالوں کے دوران تیزرفتارترقی دیکھنے میں آئی ہے اور واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے  کہ چین کی نیو انرجی وہیکل صنعت  کی بڑھتی ہوئی طلب، بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور بہتر معاون سہولیات و پالیسیز  کے ساتھ ساتھ تکنیکی کامیابیوں کی وجہ سے توسیع و ترقی کیرفتار تیز ہو چکی ہے۔

گلوبل مارکیٹ ریسرچ فرم انٹرنیشنل ڈیٹا کارپوریشن (آئی ڈی سی) کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق  چین کی این ای وی مارکیٹ کا کل حجم   2025 تک تقریباً 12 اعشاریہ 99  ملین یونٹس تک پہنچ جائے گا۔آئی ڈی سی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں بھی  ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور  اس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ صارفین این ای وی کا انتخاب کر رہے ہیں۔

آئی ڈی سی کو یہ بھی توقع ہے کہ سیلف ڈرائیونگ خدمات کی مستحکم رفتار مستقبل میں این ای وی مارکیٹ کو فروغ دے گی۔ آٹو پائلٹ ٹیکنالوجی،  کے لیے کار کے نظام کے درست کنٹرول کی ضرورت ہوتی ہے، ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کے مقابلے میں ان کی سادہ ساخت کی وجہ سے یہ الیکٹرک گاڑیوں  میں زیادہ آسانی سے لگائی جاسکتی ہے۔

این ای وی صنعت کی اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے ، چین نے نومبر ۲۰۲۱ میں اس شعبے کے لئے ۲۰۲۱- ۳۵ ۲۰ کا منصوبہ جاری کیا ، جس میں ۲۰۲۵   تک نئی گاڑیوں کی فروخت میں این ای وی کے تناسب کو تقریبا ۲۰ فیصد تک بڑھانے کا عزم ظاہر  کیا گیا  ، جبکہ مخصوص علاقوں اور حالات میں  مکمل خود کار گاڑیوں کے تجارتی استعمال کا خیال  کیا گیا ہے ۔

وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق، چین چارجنگ سہولیات کی تعمیر کے لئے این ای وی کی خریداری کے لیے سبسڈی اور گرانٹ کی پیش کش برقرار  رکھے گا۔ یہ کھپت کی طلب کو بڑھانے کے لئے دیہی علاقوں میں این ای وی کی فروخت کو بھی سہولت فراہم کرے گا۔اگلے تین سے پانچ سالوں میں درمیانے اور چھوٹے شہروں سمیت متعدد  دیہی علاقے  چین کی این ای وی فروخت کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے ایک اہم مارکیٹ بن جائیں گے.

آئی ڈی سی کی رپورٹ کے مطابق این ای وی مارکیٹ میں بڑے مواقع کے پیش نظر اندرون ملک  کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے بھی آٹوموبائل مینوفیکچررز سرمایہ کاری بڑھانے اور زیادہ مسابقتی مصنوعات تیار کرنے کی دوڑ میں مصروف ہیں۔ یورپ  میں این ای وی کی فروخت میں سال بہ سال تقریبا ۲۰ فیصد اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔ دنیا بھر میں پورشے کی نئی گاڑیوں کی فروخت کا ۵۰  فیصد سے زیادہ ۲۰۲۵  تک مکمل الیکٹرک یا پلگ ان ہائبرڈ ہونے کی توقع ہے اور یہ اعداد و شمار ۲۰۳۰ تک ۸۰  فیصد سے زیادہ ہوں گے۔

بینٹلے  کے زیادہ سے زیادہ صارفین سبز اور کم کاربن  کے رجحان کی وجہ سے ہائبرڈ گاڑیاں خریدنے کا انتخاب کر رہے ہیں ، حالانکہ زیادہ تر پٹرول کی قیمتوں کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں تاہم وہ کلین اینڈ گرین انرجی کو ترجیح دے رہے ہیں ۔

کلین اینڈ گرین انرجی کے حوالے سے چینی حکومت کے اقدامات اور شعور کی وجہ سے چین مین بھی صارفین تیزی سے نیو انرجی گاڑیوں کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔ صرف ایک صوبہ ہینان کی ہی بات کریں تو  یہاں   پٹرول سے چلنے والی گاڑیوں پر مجوزہ پابندی برقی گاڑیوں کی طرف بڑھتے ہوئے رجحان کا ایک انقلابی ردعمل  ہے۔ہینان نے ۲۰۳۰  تک صوبے بھر میں تیل سے چلنے والی روایتی گاڑیوں کی فروخت کو مرحلہ وار ختم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

چین میں بڑھتی ہوئی مانگ کے باعث بین الاقوامی کمپنیز کی توجہ چین کی دنیا کی سب سے بڑی کنزیومر مارکیٹ پر ہے ۔ ووکس ویگن کے نمائندوں  کو امید ہے کہ وہ اپنے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مزید اعلیٰ معیار کی نئی توانائی کی گاڑیاں تیار کرے گی جن کی فروخت کے لیے  چینی مارکیٹ سازگار نظر آرہی ہے۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More