ملک کے حالات اچھے نہیں، ایمرجنسی یا مارشل لا لگ سکتا ہے، پیر پگارا
کراچی پر شہری وڈیروں کو مسلط کر دیا گیا اور جماعت کی سیٹیں چرالی گئیں۔حافظ نعیم الرحمان
احتجاج کو جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی مشاورت سے جاری رکھیں گے، دھرنے سے خطاب
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے صدر اور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صاحب پگارا پیر صبغت اللہ راشدی نے کہا ہے کہ الیکشن کے بعد جیسی کچھڑی پکی ہے تو حکومت بہت زیادہ دس ماہ چلے گی، ہوسکتا ہے کہ ملک میں ایمرجنسی نافذ ہو یا مارشل لا لگ جائے۔جامشورو بائی پاس پر انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جی ڈی اے کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پیر پگارا نے کہا کہ ہماری الیکشن میں دلچسپی اس لیے نہیں تھی کہ اس کے نتائج تو تین ماہ پہلے ہی تیار ہوگئے تھے، البتہ ہم نے اتنخابات میں حصہ انہیں بے نقاب کرنے کیلیے لیا تھا اور آج یہ ملکی و عالمی سطح پر بے نقاب ہوگئے ہیں۔
پیر پگارا نے واضح کیا کہ ہمارا احتجاج صرف الیکشن میں ڈالے گئے ڈاکے کے خلاف ہے، فوج ہماری اپنی ہے اور ہم اسکے خلاف جانے کا سوچ بھی نہیں سکتے، فوج ملکی سرحدوں اور دہشت گردوں سے لڑ رہی ہے جس کی وجہ سے ہم سکون سے گھوم اور گھروں میں سورہے ہیں۔
جی ڈی اے کے صدر کا کہنا تھا کہ اگر ہماری فوج نہ ہو تو ملک کے حالات فلسطین کی طرح ہوجائیں گے،انہوں نے کہا کہ ہم اس احتجاج کو جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی مشاورت سے جاری رکھیں گے، الیکشن کے نتائج کے بعد جیتنے والا پریشان اور ہارنے والا احتجاج کررہا ہے۔
پیر پگارا کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کو چور نہیں سمجھتا، اگر وہ چور ہے تو پھر ہم سب چور ہیں، اس سے پہلے بھی وزرائے اعظم نے توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں جبکہ یہ تو غیر قانونی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قدرت کا نظام ہے کہ اگر سیلاب کا راستہ روکو گے تو دوسری جگہ ڈوب جائے گی، نوجوانوں کے دو ڈھائی کروڑ ووٹ سیلاب تھا، اس لیے پہلی بار آزاد امیدوار جیتے۔
جی ڈی اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بچوں، نوجوانوں اور خواتین نے الیکشن میں کمال کیا، آزاد امیدواروں کو ووٹ مل گئے جبکہ کچھ لوگ سوچ رہے تھے کہ ووٹ نہیں ملیں گے، انصاف نہیں دو گے تو لوگ دوسرا راستہ نکالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں ملک کے فیصلہ سازوں کو کہتا ہوں کہ وہ سوچیں آج پاکستان میں قومی سطح کا کوئی لیڈر نہیں ہے، جو جتنا جھوٹ بولتا ہے وہ اتنا ہی بڑا لیڈر ہے۔پیر صبغت اللہ شاہ راشدی نے کہا کہ گزشتہ 16 ماہ کے دوران ان کی حکومت میں جو مہنگائی ہوئی اس سے متوسط طبقہ ختم ہوگیا ہے، یہ ملک امیر یا غریب نہیں متوسط طبقے کے لوگ ہی چلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات اچھے نہیں ہے اور ہوسکتا ہے کہ ایمرجنسی نافذ ہوجائے یا مارشل لا لگ جائے۔اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی ہمارے ملک کے فیصلہ سازوں، فوج اور ججز کو سوچنے سمجھنے اور اچھے فیصلے کرنے اور ملک و قوم کے لیے سوچنے صلاحیت دے، ہمارے ملک ، فوج کی حفاظت کرے،
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی پر شہری وڈیروں کو مسلط کر دیا گیا اور جماعت کی سیٹیں چرالی گئیں۔حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ اب لوٹ مار کا راج نہیں چلے گا اور ہم سب کو مافیا سے آزادی حاصل کرنی ہی ہوگی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ پیر پگارا کی قیادت میں شروع ہونے والی تحریک اب رکے گی نہیں کیونکہ جدوجہد ہی مسائل کا حل ہے اور اسی کو اسلام میں جہاد کہا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور ہم تو کہتے ہیں جو جیتا ہے اسے جیتنے دو اور جو ہارا ہے اسے ہارنے دو۔
جی ڈی اے کے رہنما لیاقت جتوئی نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کا الیکشن تھا یا دھاندلا تھا، اگر یہ دھاندلا تھا تو اس کے پیچھے کون ہے؟، زرداری کو چوتھی بار سندھ دیا گیا اس نے کون سا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن جیتے ہوئے ہیں اور وہ ہارے ہوئے ہیں، شکلیں دیکھیں ان کی اور ہماری بھی دیکھ لیں، دھاندلی سے ہر چیز زرداری کے حوالے کی گئی ہے۔لیاقت جتوئی کا کہنا تھا کہ کہ چوتھی مرتبہ انہیں سندھ دیا گیا، کیا ہم سندھی یتیم ہیں؟، ہم نے 15 سال ظالم نظام کی مخالفت کی ہے۔
جی ڈی اے کی رہنما سائرہ بانو کا کہنا تھا جو اس ملک پر گندی نظر رکھتا ہے ان آنکھوں کو نکالنا جانتے ہیں۔رہنما جی ڈی اے کا کہنا تھا کہ ہم نے 15سال محبت کا پیغام دیا ہے، ہم ابھی بھی پیغام محبت سے دے رہے ہیں ، محبت کمزوری نہیں طاقت ہوتی ہے، ہماری محبت کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ خدا کیلئے ان سوئے ہوئے لوگوں کو جگادیں، یہاں لوگ اپنے حق کیلئے باہر نکل رہے ہیں، چیف الیکشن کمشنر کہاں ہیں؟ چیف الیکشن کمشنر کو استعفی دے کر گھر جانا چاہیے، چیف الیکشن کمشنر پر آرٹیکل6 لگا کرغداری کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔
سائرہ بانو کا مزید کہنا تھا کہ آپ ایمبولینس غور سے چیک کرلیتے کہیں اس میں جیالے تو نہیں، جیالوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ کب تک چھپیں گے، ان کو پہلے بھی کہا تھا سندھ کے عوام جاگ چکے ہیں۔جی ڈی اے کے رہنما ارباب غلام رحیم کا کہنا تھا کہ ہمارے دھرنے میں لوگ بنا خرچے اور ٹرانسپورٹ کے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی طرح ان لوگوں کو پیسے نہیں بانٹے گئے، پیر صاحب کی محبت میں لوگ تھر سے بھی پیدل آئے اور رات سردی میں یہاں سوئے ہیں۔
ارباب غلام رحیم کا مزید کہنا تھا کہ یہ اتنا بڑا اجتماع فیصلہ کررہا ہے کہ پورے پاکستان میں فری اینڈ فئیر الیکشن کرائے جائیں اور آزاد حکومت بننی چاہئے،احتجاجی جلسے سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، قومی عوامی تحریک کے قائد ایاز لطیف پلیجو اوردیگر سیاسی رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔