Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

امریکی ادارے کی پاکستان چین تعاون فوجی اتحاد میں تبدیل ہونے کی پیشگوئی

رپورٹ کے مطابق پاکستان آرمی کے پاس دستیاب سازوسامان جیسے ٹینک، آرٹلری اور دیگر میں چین کا حصہ 42 فیصد جب کہ امریکا کا حصہ 33 فیصد ہے

امریکی ادارے کی پاکستان چین تعاون فوجی اتحاد میں تبدیل ہونے کی پیشگوئی

پاکستان اور چین کے درمیان موجودہ تعاون مکمل فوجی اتحاد کی طرف بڑھ رہا ہے۔ امریکی ادارے یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس نے پاک چین تعاون کے فوجی اتحاد میں تبدیل ہونے کی پیش گئی کی ۔

چین مخالف قوتیں خاص طور پر امریکا پاکستان کو چین کے مکمل اثر و رسوخ میں جانے سے روکنے کی کوشش کرسکتے ہیں، اس بات کا انکشاف یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس کی پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات پر جاری ایک رپورٹ میں ہوا۔رپورٹ میں دونوں ممالک کے موجودہ تعلقات کو ’تھریش ہولڈ الائنس ‘ یا ایسے اتحاد سے تعبیر کیا گیا جو فی الحال ابتدا میں ہے لیکن مکمل فوجی اتحاد میں بدل سکتا ہے مگر چین کی اپنی غلطیوں اور مخالفین کے اقدامات اس میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔یو ایس آئی پی کی رپورٹ کے مطابق پچھلی دہائی کے دوران جنوبی ایشیا میں جغرافیائی سیاسی تبدیلوں، امریکا اور چین کے درمیان سخت مقابلے، چین اور بھارت تعلقات میں تیزی سے گراوٹ اور 2021 میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء نے چینی اور پاکستانی فوجوں کو ایک دوسرے کے قریب کردیا ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی میدان میں اشتراک تیزی سے بڑھ رہا ہے اور پاکستان اپنا بڑا دفاعی ساز و سامان چین سے حاصل کر رہا  ہے جب کہ پرانے امریکی اور پورپی نژاد ساز و سامان کو ریٹائر کر رہا ہے ۔

 

امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستانی فضائیہ میں 45 فیصد لڑاکا طیارے چینی ساختہ ہیں جب کہ امریکہ کا حصہ 20 فیصد رہ گیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان آرمی کے پاس دستیاب سازوسامان جیسے ٹینک، آرٹلری اور دیگر میں چین کا حصہ 42 فیصد جب کہ امریکا کا حصہ 33 فیصد ہے۔پاکستانی بحریہ کے پاس کل جہازوں میں 22 فیصد چینی ساختہ ہیں اور امریکی ساختہ صرف 2 فیصد ہیں۔پاکستان اور چین کی فوجوں کے درمیان فوجی مشقوں اور تعاون میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے ،2003 میں دونوں ملکوں کے درمیان فوجی مشقوں اور دیگر سرگرمریوں کی تعداد 3 تھی جو 2021 میں 14 تک پہنچ گئی ہے۔

یو ایس انسٹی ٹیوٹ  آف پیس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے ساتھ اتحاد کو مضبوط اور مکمل فوجی اتحاد میں بدلنے کے لئے چین کے اقدامات اہم ہوں گے جس میں چین کا پاکستان کو مزید فوجی امداد اور حساس  نظام جیسے جے-20 اسٹیلتھ فائٹر یا نیو کلیئر طاقت سے چلنے والی آبدوزوں تک رسائی دینا اور دونو ں ملکوں کی فوجوں کا مشترکہ امن مشن کرنا ہے تاکہ چین اور بھارت یا پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی سرحدی تنازع میں ایک  دوسرے کی مدد کی جا سکے ۔

یو ایس  ادارے کی رپورٹ  میں دعویٰ کیا گیا کہ چین پاکستانی معیشت میں رقم ڈالنے سے بیزار ہو رہا ہے اور ایران میں اقتصادی اور فوجی سرمایہ کاری کر رہا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More