راولپنڈی (نیوز پلس)چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ کرپشن نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کر دیا ہے۔ ملک کی دولت لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا۔کرپشن کے خلاف پہلی اینٹ ضرور رکھ دی ہے تاکہ عمارت تعمیر کی جاسکے، کرپشن کا خاتمہ ہماری پہلی ترجیح اور آخری منزل ہے، جب تک سب مل کر کام نہیں کریں گے تو بدعنوانی کا خاتمہ نہیں ہوسکے گا اس لیے سب سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں اور خوداحتسابی کے عمل سے خود کو گزاریں، اس روش کو اپنانے سے ہی کرپشن کو رفتہ رفتہ ختم کیا جاسکتا ہے۔راولپنڈی میں فاطمہ جناح یونیورسٹی میں خطاب میں انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کے خواب کو عملی شکل دینے کے لیے سب سے پہلے خود کو ٹھیک کرنا ضروری ہے، ریاست مدینہ اس وقت بن سکتی ہے جب ذاتی مفادات کو قومی مفادات کے تابع کیا جائے، یہ کام صرف حکومت کا نہیں ہے سب کو مل کر اس میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی کسی سے وابستگی نہیں ہماری وفاداری صرف اور صرف پاکستان کے ساتھ ہے،اس کی قیمت ادا کررہے ہیں، جتنا احتساب اور بدعنوانی کیخلاف کارروائیاں اس دور میں ہوئیں ملکی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ کبھی کسی فیس کو نہیں صرف کیس کو دیکھیں گے۔ ملکی دولت جو چند لوگوں نے لوٹی کوشش ہے اسے واپس لایا جائے۔بنیادی بات قانون کی حکمرانی ہے، جب کوئی قانون کی بالادستی کے لیے قدم اٹھتا ہے تو اسے تلخ حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہمارے ملک میں قوانین کی کوئی کمی نہیں اگر کمی ہے تو صرف اورصرف اس پر عملدرآمد کروانے کی، ہم چہرے کو نہیں صرف کیس کو دیکھتے ہیں، نیب انسان دوست ادارہ ہے ہمیشہ لوگوں کی عزت نفس کا خیال رکھا ہے ایسا نہیں ہے کہ نیب کا نام لے کر مائیں اپنے بچوں کو ڈرائیں۔چیئرمین نیب نے کہا کہ بطور چیئرمین ہر وہ قدم اٹھایا جو ادارے کی بہتری کے لیے تھا ملک سے بہترین افراد کا انتخاب کیا اور ان کی خدمات حاصل کیں،نیب میں کسی قسم کی سفارش نہیں ہوتی صرف اور صرف میرٹ کو برقرار رکھا جاتا ہے، اگر سفارش اور اقربا پروری کا اداروں میں خاتمہ ہوجائے تو ملک بہت جلد ترقی کرے گا