چوتھی بار وزیراعظم بننے کا سمجھنے والے سخت غلط فہمی میں ہیں، بلاول بھٹو زرداری

چوتھی بار وزیراعظم بننے کا سمجھنے والے سخت غلط فہمی میں ہیں، بلاول بھٹو زرداری

ایک طرف معاشی بحران ہے دوسری طرف سیاسی بحران کھڑا ہے، دہشت گردوں کو شکست دی وہ ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں، اس ملک کو صرف اور صرف پاکستان پیپلزپارٹی ہی بچا سکتی ہے۔ راولپنڈی میں جلسے سے خطاب

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ چوتھی بار وزیراعظم بننے کا سمجھنے والے سخت غلط فہمی میں ہیں، اس ملک کو صرف اور صرف پاکستان پیپلزپارٹی ہی بچا سکتی ہے، پی ٹی آئی کو جو انتخابی نشان نہیں ملا یہ ان کا اپنا قصور ہے، پی ٹی آئی کے کارکنوں کو سمجھائیں ہم تین نسلوں سے مقابلہ کر رہے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے راولپنڈی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اس شہر میں موجود ہوں جہاں ذوالفقار علی بھٹو کو شہید کیا گیا، میں اسی جگہ کھڑا ہوں جہاں بے نظیر بھٹو شہید نے آخری تقریر کی تھی، اب ہمارا ملک خطرے میں ہے، ایک طرف معاشی بحران ہے دوسری طرف سیاسی بحران کھڑا ہے، دہشت گردوں کو شکست دی وہ ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں، ایک بار پھر یہ دھرتی آپ اور مجھے پکار رہی ہے۔

سابق وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک جماعت وہی پرانی سیاست کر رہی ہے جس سے وہ توبہ کرچکی تھی، 134 نفرت، تقسیم، ذاتی انتقام کی سیاست کی وجہ سے جمہوری بحران پیدا ہوا، نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے ختم کردیں گے، وقت آگیا ہے کہ فیصلہ کریں اب پاکستان میں کوئی گڈ طالبان اور بیڈ طالبان نہیں ہوگا، صرف ان کو معاف کرسکتے ہیں جو پاکستان کے آئین کو مانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جوسمجھتے ہیں کہ وہ چوتھی بار وزیراعظم بن رہے ہیں وہ سخت غلط فہمی میں ہیں، یہ ووٹ کی عزت نہیں بے عزتی کررہے ہیں، یہ ان کی غلط فہمی ہے اصل میں طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، وہ آپ کو تقسیم اور گمراہ کرنا چاہتے ہیں، آپ نے سوچ سمجھ کر ووٹ کا استعمال کرنا ہے، ووٹ کے صحیح استعمال سے آپ چوتھی بار کی سازش ناکام بنا سکتے ہیں۔

چیئرمین پی پی کہتے ہیں کہ قائد عوام نے ہمیں روٹی کپڑا کا نعرہ دیا، ہم نے عوامی معاشی معاہدہ پیش کیا ہے، ہمارا دس نکاتی عوامی معاشی معاہدہ بے روزگاری کو کم کرے گا، ہماری جماعت سب کو ساتھ لے کر چل سکتی ہے کیوں کہ پیپلزپارٹی نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا چاہتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداریپاکستان پیپلزپارٹی
Comments (0)
Add Comment