اسلام آباد (نیوز پلس)اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن نے مالی سال 21-2020 کے وفاقی بجٹ کو پاکستان دشمن بجٹ قراردے دیا ہے۔اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا کہ اس بجٹ کے نتیجے میں مہنگائی اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہوگا۔قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت نے اپنی نالائقی پہلے مسلم لیگ (ن) اور اب کورونا کے پیچھے چھپانے کی کوشش کی۔ مہنگائی، بیروزگاری اور کاروباری بدحالی نے تاریخی ریکارڈ قائم کر دئیے ہیں،میاں شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کے بجٹ سے ملک کی رہی سہی معاشی سانسیں بھی رک جائیں گی۔ یہ بجٹ نہیں بلکہ تباہی کا نسخہ ہے۔ میرے خدشات سچ ثابت ہوئے۔ افسوس حکومتی نااہلی کی سزا قوم اور ملک کو مل رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے زیادہ ترقی اور کم مہنگائی کا فارمولا اپنایا جسے موجودہ حکومت نے الٹ کر دیا۔ بجٹ اعلانات سے ثابت ہوا کہ حکومت اصلاح احوال اور دانشمندی کی راہ اپنانے کو تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ریونیو کا 1.7 ٹریلین ارب کا تاریخی خسارہ موجودہ حکومت کی کارکردگی ہے۔ 68 سال میں پہلی بار ملکی جی ڈی پی منفی میں ہو چکی ہے۔ یہ ہے موجودہ حکومت کی کارکردگی؟جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی اہم رہنماء سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں کورونا کے علاوہ ٹڈل دل کا سامنا ہے، نہ فنانس کمیٹی کو آن بورڈ لیا گیا اور نہ ہی بجٹ پرکوئی بحث ہوئی، یہ کوئی بجٹ نہیں بلکہ اکاؤنٹنگ ایکسرسائز ہے۔انہوں نے کہا کہ اِس حکومت نے 18 ماہ میں جتنے قرض لیے، اتنے کسی حکومت نے نہیں لیے تھے، حکومت اس وقت لوگوں کو روزگار دینے کے بجائے بیروزگار کررہی ہے، بجٹ میں صرف اعداد شمار آگے پیچھے کیے گئے ہیں۔شیری رحمان نے مزید کہا کہ یہ کسی شعبے کا دوست بجٹ نہیں بلکہ پورے پاکستان دشمن بجٹ ہے۔