پیشہ وارانہ فوج نہتے شہریوں کو نشانہ نہیں بناتی: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ

پیشہ وارانہ فوج نہتے شہریوں کو نشانہ نہیں بناتی: نگران وزیر  اعظم انوار الحق کاکڑ

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے غزہ میں اسرائیلی افواج کی بالخصوص بچوں کے خلاف وحشیانہ کارروائیوں کو ”چلڈرن ہولوکاسٹ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیشہ ورانہ فوج کا مقابلہ فوج سے ہی ہوتا ہے، وہ کبھی بھی نہتے شہریوں، معصوم بچوں اور خواتین کو نشانہ نہیں بناتیں، غزہ میں معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حقوق اطفال، انسانی حقوق، حقوق نسواں سمیت تمام حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے، غزہ میں یہ قتل عام بند ہونا چاہئے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں بچوں کے عالمی دن کے موقع پر زارا الرٹ موبائل ایپ کے اجراء کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس سال وزارت انسانی حقوق بچوں کا عالمی دن اس عہد کے ساتھ منا رہی ہے کہ ہمارے بچوں کی ہر طرح سے حفاظت ہمارا قومی فریضہ ہے، اس دن کی مناسبت سے زارا موبائل ایپ کا اجراء کیا گیا ہے جس کے ذریعے گمشدہ بچوں کی فوری بازیابی کو ممکن بنایا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعظم کو بچوں نے چارٹر آف ڈیمانڈ بھی پیش کیا۔ وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے عالمی دن کے موقع پر غزہ کے بچے میرے ذہن میں آئے جہاں اسرائیلی افواج کی جانب سے بارود کے زور پر انہیں بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہ جسمانی اعضاء سے محروم کئے جا رہے ہیں، ان کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے غزہ میں اسرائیلی افواج کی وحشیانہ کارروائیوں کو چلڈرن ہولوکاسٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیشہ ورانہ فوج کا مقابلہ پیشہ ورانہ فوج سے ہی ہوتا ہے، وہ کبھی بھی نہتے شہریوں، معصوم بچوں اور خواتین کو نشانہ نہیں بناتیں۔انہوں نے کہا کہ حضرت موسیٰ ؑکی پیدا ئش سے قبل فرعون کے حکم پر بنی اسرائیل کے بچوں کو قتل کیا گیا،ستم ظریفی یہ ہے کہ حضرت موسیٰ ؑکے پیروکار ہونے کے دعویدار حضرت موسیٰ ؑ کی پیروی کی بجائے فرعون کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حقوق اطفال، انسانی حقوق، خواتین کے حقوق سمیت تمام حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے ، بے حسی کے ساتھ یہ قتل عام آج ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔

انہوں نے اس صورتحال میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے ذمہ درانہ کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال فوری توجہ کی متقاضی ہے، غزہ میں بچوں، خواتین کا یہ قتل عام بند ہونا چاہئے، دنیا میں لوگوں کی اکثریت اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت کر رہی ہے، دنیا میں 8 ارب کی آبادی میں شاید ہی کوئی ایسا ہو جو اس بربریت کا دفاع کرتا ہو، بچے، بوڑھوں، خواتین سمیت سب اس کی مذمت کر رہے ہیں، ہم او آئی سی سمیت دیگر پلیٹ فارمز سے امریکہ سمیت دیگر عالمی طاقتوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنا کردار ادا کریں اور فوری طور پر جنگ بندی یقینی بنائیں اور انسانی راہداری کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں، بوڑھوں، خواتین سمیت ہر ایک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اسے ہم نسل کشی کہہ سکتے ہیں، ہمیں اپنی آوازیں بلند اور اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ اس بربریت کا خاتمہ ہو سکے۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے حکومت کے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے کے ہر طبقہ کا یہ فرض ہے کہ وہ اس مقدس مشن کیلئے اپنا کردار ادا کرے، اپنی قوم کے ہر بچے کے حقوق کے تحفظ کیلئے حکومت اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے، ہم اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ بچے ہمارا مستقبل ہیں۔ انہوں نے وزارت انسانی حقوق اور زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی (زارا) کو موبائل ایپ کے اجراء پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اطمینان ہے کہ یہ اقدام پاکستان کے بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اہم اقدام ہو گا، بچوں کی گمشدگی کے حوالے سے فوری شکایت پر ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کی فوری بازیابی کے قابل ہو سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہر بچے کو معیاری تعلیم، صحت کی سہولیات اور اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا حق حاصل ہے، حکومت اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حقوق اطفال پر عملدرآمد اور بچوں کے حقوق اور ان کی بہتری کیلئے پرعزم ہے، ہم اپنے بچوں کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے انہیں اس قابل بنائیں گے کہ وہ قومی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

 

بشکریہ: اے پی پی

غزہنگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ
Comments (0)
Add Comment