پاکستان چین کی تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹواورگلوبل سیکورٹی انیشیٹو کی مکمل حمایت کرتا ہے ، شہباز شریف
سی پیک پاکستان کی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کےساتھ ہم آہنگ ہے، دونوں ممالک مشترکہ اقدار و ترقی،باہمی خوشحالی کے ایجنڈے کے تحت مل کرآگے بڑھیں گے، ملکی معیشت کی مضبوطی، زرمبادلہ کی بچت کیلئے ٹرانسپورٹ کو برقی نظام میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں
صنعتی پارکس اوربرآمدی زونز میں جدید چینی ٹیکنالوجی اورسستی پاکستانی لیبر کی مدد سے چینی تاجروں و سرمایہ کاروں کیساتھ ٹیکسٹائل، سٹیل ودیگرشعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے انتظار میں ہیں، وزیراعظم کا شنہوا کو انٹرویو
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ بی آر آئی غربت کے خاتمہ، سرمایہ کاری میں اضافے، صحت وتعلیم کے فروغ بارے اہمیت کاحامل ہے، عالمگیر معاشروں کو اکٹھا کرنے کیلئے اس سے بہترماڈل کوئی نہیں ہوسکتا،سی پیک پاکستان کی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کیساتھ ہم آہنگ ہے، دونوں ممالک مشترکہ اقدار و ترقی،باہمی خوشحالی کے ایجنڈے کے تحت مل کرآگے بڑھیں گے، ملکی معیشت کی مضبوطی، زرمبادلہ کی بچت کیلئے ٹرانسپورٹ کو برقی نظام میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں، صنعتی پارکس اوربرآمدی زونز میں جدید چینی ٹیکنالوجی اورسستی پاکستانی لیبر کی مدد سے چینی تاجروں و سرمایہ کاروں کیساتھ ٹیکسٹائل، سٹیل ودیگرشعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے انتظار میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چینی سرکاری ایجنسی ”شنہوا“کو انٹرویو دیتے ہوئے شہباز شریف نے وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر چینی صدر شی جنگ پنگ کی جانب سے مبارکباد دینے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر کے جذبات کوقدرکی نگاہ سے دیکھتا ہوں، یہ میرے لئے بہت اچھا آغاز ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی 70 برسوں سے زیادہ عرصہ پرمحیط ہے، دونوں ممالک کی قیادت نے دوستانہ تعلقات کوفروغ دینے میں اپنا کردار اداکیاہے، دونوں ممالک کے تعلقات آزمودہ ہیں، دونوں ممالک ’آئرن برادرز‘ہیں، پاک چین دوستی ہمیشہ وقت کی آزمائش پرپورااتری ہے، دونوں ممالک کی دوستی کو اب مزیدبلندیاں سرکرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کوچین کے جدت اورماڈرنائریشن کے ماڈل کی پیروی کرنا ہوگی، یہ ایک کامیاب ماڈل اورکامیاب کہانی ہے، چین کی بصیرت رکھنے والی قیادت نے اپنے عوام کی رہنمائی کرتے ہوئے بے مثال ترقی کے ذریعہ کروڑوں عوام کوغربت سے نکالا اور وسیع تردیہی آبادی کو تعلیم، صحت، طبی خدمات اورروزگارتک رسائی دی۔
وزیراعظم نے کہاکہ چین کے جدت کاری کے ماڈل نے بڑھوتری ونمو کے مراکز اورشعبہ قائم کئے جہاں سائنس وٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ مسابقتی مصنوعات تیارہوئیں۔
انہوں نے کہاکہ چیلنجوں کے باوجودحالیہ برسوں میں دیگرممالک کے مقابلہ میں چین کی نموثابت قدم رہی ہے جوقابل ذکرکامیابی ہے،غربت کے خاتمہ، نوجوانوں کوروزگارکی فراہمی، دیہی علاقوں، قصبوں اورشہروں میں چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروبار کے جلد آغاز، زراعت وصنعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اوردیگرپلیٹ فارمز کی ترقی کیلئے پاکستان کو چینی ماڈل کی پیروی کرنا ہوگی۔
وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو کے گروپ آف فرینڈز میں شمولیت اختیارکی، پاکستان چین کی تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹواورگلوبل سیکورٹی انیشیٹو کی مکمل حمایت کرتا ہے اورہم سمجھتے ہیں کہ ان اقدامات سے عالمگیرکمیونیٹز کے درمیان رابطے مزید مضبوط ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین کا بیلٹ اینڈروڈ انیشیٹو بصیرت افروز منصوبہ ہے جو براعظموں تک پھیلاہواہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ یہ منصوبہ ممالک میں غربت کے خاتمہ، سرمایہ کاری میں اضافہ اورصحت وتعلیم کے فروغ کے حوالہ سے اہمیت کاحامل ہے، عالمگیرمعاشروں کواکٹھا کرنے کیلئے اس سے بہترماڈل کوئی نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری،بی آرآئی کاپرچم بردار منصوبہ ہے، پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلہ میں داخل ہونے کیلئے تیارہے، پاکستان چین کی جدید ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، صنعت اور زرعی شعبہ میں چین کو راغب کرے گا کیونکہ چین اب ہائی ٹیک اوراعلی معیار کی پیداوارکی طرف بڑھ رہاہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ سی پیک پاکستان کی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ساتھ ہم آہنگ ہے، کونسل کے قیام کا مقصدسرخ فیتہ کاخاتمہ اور منصوبوں میں تاخیرورکاوٹوں کو دورکرناہے، پاکستان صنعتی پارکس اوربرآمدی زونز کے قیام کی منصوبہ بندی کررہاہے جہاں پرہم چین کی جدید ٹیکنالوجی اورپاکستان کی سستی لیبر کی مدد سے چینی تاجروں وسرمایہ کاروں کے ساتھ ٹیکسٹائل، سٹیل اوردیگرشعبوں میں مشترکہ منصوبوں کیلئے چشم براہ ہیں، ان مشترکہ منصوبوں کے زریعہ زراعت، صنعت اورآئی ٹی وغیرہ میں اعلی معیار کی مصنوعات تیارہوں گی، ہمارے لاکھوں نوجوانوں کوروزگارکے مواقع میسرہوں گے اورپاکستان کی پیداواراوربرآمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
وزیراعظم نے کہاکہ عوامی جمہوریہ چین پاکستان کی اقتصادی ترقی میں ہمیشہ مدد گاررہاہے، سی پیک نے اہمیت کاحامل کرداراداکیاہے جس کو ہم دل کی گہرائیوں سے سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنے ٹرانسپورٹ کے نظام کوبرقی نظام کی طرف موڑنے کی امیدکررہاہے تاکہ درآمدی ایندھن میں کمی کی صورت میں زرمبادلہ بچایا جائے اورملک کی معیشت کو مضبوط کیا جاسکے، یہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ ممکن ہوگا جو اس وقت چین اوردنیا کے دیگرحصوں میں دستیاب ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستانیوں کا دوسراگھرہے،میں مناسب وقت پر دورہ چین کا منتظرہوں، پاکستان کی نئی قیادت کی یہ روایت رہی ہے کہ دورہ چین ان کیلئے باعث فخرہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک نے ہرقسم کے حالات میں ساتھ کام کرنے کا پختہ عزم کررکھا ہے۔