پاکستان نے ٹرمپ مودی ملاقات کے اعلامیے میں پاکستان سے متعلق حوالے کو گمراہ کن قرار دے دیا
دہشتگردی کیخلاف پاکستان اور امریکا کے تعاون کے باوجود مشترکہ اعلامیے میں ایسا حوالہ آجانا حیران کن ہے، ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد: پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ملاقات کے مشترکہ اعلامیے میں پاکستان سے متعلق حوالے کو یکطرفہ، گمراہ کن، حیران کن اور سفارتی اقدار کے منافی قرار دے دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بتایا کہ دہشتگردی کیخلاف پاکستان اور امریکا کے تعاون کے باوجود مشترکہ اعلامیے میں ایسا حوالہ آجانا حیران کن ہے۔دفتر خارجہ کے مطابق کسی مشترکہ بیان میں ایسے حوالے کو شامل کروا کر بھارت کی جانب سے دہشتگردی کی سرپرستی، محفوظ پناہ گاہوں اور اپنی سرحدوں سے باہر نکل کر ماورائے عدالت قتل کی وارداتوں پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے اور اپنی سر زمین سرحد پار دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بتایا کہ وزیر اعظم کی دعوت پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردون نے 2روزہ سرکاری دورہ کیا۔ ان کا صدر مملکت اور وزیراعظم نے پرتپاک استقبال کیا۔ سیشن کے اختتام پر ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس میں شرکت کی۔ دونوں ممالک کے درمیان صدیوں پرانے گہرے مذہبی، تہذیبی، ثقافتی، لسانی اور تاریخی تعلقات کو مزید تقویت دینے پر بات چیت کی گئی۔ دورے کے دوران مشکل وقت میں دونوں ممالک کے عوام اور حکومتوں کے آزمائشی اور مثالی بھائی چارے و باہمی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تمام شعبوں میں موجودہ دوطرفہ تعاون کو مزید تقویت دینے کا اعادہ کیا گیا۔ دفاع، تجارت، سرمایہ کاری، بینکنگ، فنانس، تعلیم، صحت، توانائی، ثقافت، سیاحت، ٹرانسپورٹ و مواصلات، زراعت، پانی، سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
شفقت علی خان نے بتایا کہ ہم لیبیا میں مارسہ دیلا میں کشتی حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار افسوس کرتے ہیں۔ پاکستان کا دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے پر مؤقف تبدیل نہیں ہوا۔ مقبوضہ کشمیر میں 2 کشمیریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، ہم ان کی موت کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اسحاق ڈار جلد اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ لیبیا کشتی حادثے میں 16 لاشوں کی شناخت کی جا چکی ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ مزید نگرانی کرنے اور شناخت کرنے میں مصروف ہے۔ ایک زخمی اس وقت زاویہ کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔
انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے تحت تمام ممالک ہمارے لیے اہم ہیں۔ سفیروں کی تعیناتی معمول کا معاملہ ہے۔ امریکا سے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا معاملہ پاک امریکا باہمی رابطے کا حصہ ہے۔ یہ دو ممالک کے درمیان معمول ہے۔ْ کوئی بھی ملک غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیج سکتا ہے۔پاکستان اور امریکا کے دیرینہ تعلقات ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات ہمارا تاریخی دوست ہے۔ 18 لاکھ پاکستانی پاکستانی امارات میں رہ رہے ہیں جو کہ آتے جاتے ہیں۔ بہت سی بک شدہ پروازوں کے باعث امارات میں آنے جانے کے مسائل ہیں، تاہم امارات کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے کسی قسم کی پابندی سے اتفاق نہیں کرتے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان کا ہمسایہ ہے ایک بڑا مسئلہ افغانستان میں ٹی ٹی پی کی موجودگی ہے اس معاملے کو بارہا افغان حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔