پاکستان نے اپنا پہلا تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ لانچ کر دیا

پاکستان نے اپنا پہلا تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ لانچ کر دیا

پاکستان کے قومی خلائی ادارے سُپارکو کی جانب سے تیارہ کردہ پہلا الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ خلاء میں روانہ کردیا گیا۔

پاکستانی سیٹلائٹ کو چین کے جی چھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلاء میں بھیجا گیا، سیٹلائٹ لے جانیوالے لانگ مارچ ٹو ڈی راکٹ پر پاکستان کا قوم پرچم بھی لگایا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ای او ون۔ مقامی طور پر تیار کردہ جدید سیٹلائٹ ہے جسے وسیع مقاصد کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے، اس میں ماحولیاتی نگرانی، زراعت، دفاع اور دیگر امور کی نگرانی کی صلاحیت موجود ہے۔

سپارکو نے سیٹلائٹ لانچ کو پاکستان کے خلائی سفر میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔

چین نے جیو چھیوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانگ مارچ 2 ڈی کیریئر راکٹ کے ذریعے پاکستان پی آر ایس سی-ای او 1 سیٹلائٹ سمیت تین مصنوعی سیاروں کو بیک وقت کامیابی سے خلا ءمیں بھیج دیا ۔ چینی میڈ یا نے بتا یا کہ بیجنگ وقت کے مطابق جمعہ کو دن 12بج کر 7منٹ پر سیاروں کو خلا میں بھیجا گیا۔

دوسرے دو مصنوعی سیاروں میں تھیان لو-1 سیٹلائٹ اور بلیو کاربن 1 سیٹلائٹ شامل ہیں۔تینوں سیٹلائٹس مقررہ مدار میں کامیابی سے داخل ہوئے اور لانچ مشن مکمل طور پر کامیاب رہا۔ یہ لانگ مارچ کیریئر راکٹ کی 556 ویں پرواز ہے۔

پاکستان نے ایک اور سنگِ میل عبور کرتے ہوئے جدید ہائی ریزولوشن الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ (ای او ۔1) کامیابی سے خلا میں بھیج دیا ہے۔ یہ سیٹلائٹ چین کے جی چھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سےلانچ کیا گیا جس میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور ہائی ریزولوشن کیمرہ نصب کیا گیا ہے جو دنیا کے کسی بھی مقام کی تفصیلی تصاویر فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ای او- 1 کو خلامیں بھیجے جانے کے مناظر اسلام آباد اور کراچی کے علاوہ لاہور میں سیٹلائٹ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سنٹر میں بھی دیکھے گئے۔ تقریب میں سپارکو کے چیف مینجر گل حسن سمیت دیگر سائنسدانوں، انجیئنرز اور ماہرین نے شرکت کی اور سیٹلائٹ کے خلا میں بھیجے جانے کے مناظردیکھ کر نعرہ تکبیراللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

سپارکو کے مطابق اس کامیاب لانچ کے بعد پاکستان کی اسپیس ٹیکنالوجی میں مزید ترقی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کر لی ہے جو مستقبل کے منصوبوں میں مزید کامیابیوں کی ضمانت ہے۔ یہ کامیابی پاکستان کے اسپیس پروگرام میں ایک نئے دور کا آغاز ہے اور ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔

ماہرین کے مطابق یہ سیٹلائٹ نہ صرف موجودہ مسائل کے حل میں مدد گار ثابت ہو ھا بلکہ پاکستان کی عالمی سطح پر ایک مضبوط سائنسی حیثیت قائم کرنے میں ممد کرے گا۔

اسپارکوالیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ
Comments (0)
Add Comment